احیدرآباد ( بیورو رپورٹ) سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ بینچ نے ہاؤسنگ سوسائٹی کے پلاٹ کی خریداری میں کرپشن کے خلاف نیب کیس میں نامزد دو افراد کی 3,3 لاکھ روپے کی عبوری ضمانت برائے قبل از گرفتاری کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے ان کے پاسپورٹ جمع کرانے کا حکم دیدیا ہے‘ سندھ ہائی کورٹ نے ہی ٹنڈو محمد خان تھانے میں درج مقدمہ میں نامزد ملزم کی 50 ہزار روپے کی عبوری ضمانت منظور کرلی ہے جبکہ انسداد رشوت ستانی کی خصوصی صوبائی عدالت نے رنگے ہاتھوں رشوت لینے کے الزام میں گرفتار تپہ دار سانگھڑ کو 6 روز کے تفتیشی ریمانڈ پر اینٹی کرپشن حکام کے حوالے اور سیشن جج حیدرآباد نے ڈکیتی کے مقدمہ میں گرفتار ملزم کو عدم ثبوت پر بری کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ بینچ میں میرپور خاص کے رہائشی یوسف جمالی میرانی اور شفیق احمد خان کی جانب سے دائر الگ الگ درخواستوں میں کہا گیا تھا کہ 2012 ءمیں انہوں نے نیلامی میں لیکویئر کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی میرپور خاص میں ساجھے داری میں پلاٹ خریدا تھا جس پر نیب نے ان کے خلاف ریفرنس درج کرلیا ہے‘ گرفتاری کا خدشہ ہے‘ ضمانت منظور کی جائے۔ بدھ کو عدالت میں پٹشنرز کے وکلا کے بی لغاری اور ذوالفقار علی کورائی کے دلائل کے بعد عدالت نے دونوں کی 3,3 لاکھ روپے کی عبوری ضمانت منظور کرکے ذاتی مچلکہ جمع کرانے اور پاسپورٹ ایڈیشنل رجسٹرار کے پاس جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 9 فروری تک کے لئے ملتوی کردی ہے۔ سندھ ہائی کورٹ نے تعلقہ ٹنڈو محمد خان تھانے میںدرج مقدمہ میں نامزد ملزم محمد موسی دل کی وکلا کے دلائل کے بعد 50 ہزار روپے کی عبوری ضمانت برائے قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کرلی ہے۔ علاوہ ازیں انسداد رشوت ستانی کی خصوصی (صوبائی) عدالت برائے حیدرآباد نے اینٹی کرپشن سانگھڑ کی کارروائی میں گذشتہ روز رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار ہونے والے تپہ دار سانگھڑ راشد حسین جٹ کو چھ روز کے تفتیشی ریمانڈ پر اینٹی کرپشن سانگھڑ کے حوالے کردیا ہے۔ سیشن جج حیدرآباد نے ٹنڈو جام تھانے میں درج ڈکیتی کے مقدمہ میں گرفتار ملزم فرمان کو عدم ثبوت پر بری کردیا ہے۔