اقوام متحدہ کےادارے یونیسکو نے زیارت میں صنوبرکے جنگلات کوعالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کرنے کی تجویز منظورکرلی ہے۔
صنوبر کے تاریخی جنگلات کو عالمی ماحولیاتی اثاثہ کی فہرست میں شامل کرنے کی منظوری کے بعد پاکستان کے ماحولیاتی خزانے کی اہمیت اور بھی زیادہ بڑھ گئی ہے۔
زیارت کاقدیم جنگل دنیا کے قدیم ترین صنوبرکےجنگلات میں سے ایک ہے۔وزارت ماحولیات ، سائنس و ٹیکنالوجی اور یونیسکو کے مطابق آہستگی سےپروان چڑھنے والے صنوبر کے کئی درختوں کی عمر صدیوں پرمحیط ہے ۔
یہ جنگلات مارخور، ریچھ، بھیڑیے، لومڑی، گیدڑ اور ہجرت کرنے والےنایاب پرندوں کامسکن ہیں۔
ایک لاکھ 10ہزار ہیکٹر رقبے پر پھیلے صنوبرکے یہ خوبصورت جنگلات نایاب جڑی بوٹیوں کابھی ذریعہ ہیں لیکن زیارت میں گیس کی عدم فراہمی پرماحول دشمن عناصر کے ہاتھوں اس قومی ورثہ کی بے دریغ کٹائی جاری ہے۔
ماہرین کا کہناہےکہ جنگلات کے تحفظ کے قانون پر سختی سے عمل کرکے نئی نسل اور درختوں کے بیچ خوبصورت رشتہ برقراررکھاجاسکتاہے۔