لاہور (نمائندہ خصوصی،مانیٹرنگ سیل ) نئے سیاسی اتحاد کی تیاریاں کیلئےچودھری شجاعت کی دبئی میں پرویز مشرف سے ملاقات، پیرپگارا نے بھی فون کیا، پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صدر سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے آئندہ انتخابات سے قبل حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے مقابلے میں نئے وسیع تر سیاسی اتحاد کی تشکیل کے لئے مختلف سیاسی و دینی جماعتوں کے رہنمائوں سے رابطے شروع کر دیئے ہیں۔ اس حوالے سے سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نےسابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف سے دوبئی میں ملاقات کی۔ اس موقع پر پنجاب اسمبلی کے رکن چودھری مونس الٰہی بھی ان کے ہمراہ تھے جس میں ملک کے سیاسی، داخلی اور خطہ سمیت عالمی صورتحال پر تفصیل سے تبادلہ خیال ہوا اور دونوں جماعتوں کے سربراہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اپوزیشن کو متحد ہونا چاہئے کیونکہ اس وقت نہ صرف ملکی بلکہ عالمی حالات بھی اس بات کے متقاضی ہیں کہ اپوزیشن جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو جائیں۔ سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے پاناما لیکس کیس، پیپلز پارٹی، جے یو آئی اور دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں سے ملاقاتوں سے سابق صدر مملکت کو آگاہ کیا۔ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا کہ ان کا دل پاکستان کے لئے دھڑکتا ہے اور وہ جلد از جلد وطن واپس آنا چاہتے ہیں۔ چودھری شجاعت حسین اور چودھری مونس الٰہی نے سابق صدر کی صحت کے بارے دریافت کیا اور امید ظاہر کی کہ انتخابات سے قبل ملک میں کرپشن، دہشت گردی کے خاتمے اور ملکی سلامتی جیسے اہم ایشوز پر سیاسی جماعتوں کے ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہونے کے قوی امکانات ہیں تاہم بعض سیاسی جماعتوں کے قائدین کے ایک دوسرے کے بارے تحفظات کو دور کرنے کی ضرورت ہے جس کے لئے چودھری شجاعت حسین ہم خیال سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطے اور ملاقاتیں کر رہے ہیں۔پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیر پگارا صبغت اللہ شاہ راشدی نے سابق صدر پرویز مشرف کو دبئی میں ٹیلیفون کیا۔ دونوں رہنماوں کے درمیان ملکی سیاسی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔ جیو نیوز کے مطابق دونوں رہنماوں نے مستقبل کے سیاسی منظر نامے اور سندھ کے معاملات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے جلد تفصیلی ملاقات پر بھی اتفاق کیا۔