بہاولنگر،ہارون آباد ،لاہور(نمائندگان جنگ) پیپلزپارٹی کے شوکت بسرا دو چائے کمپنیوں کے درمیان ہونے والے تجارتی جھگڑے میں فائرنگ سے زخمی جبکہ ان کا سیکرٹری امتیاز جاں بحق ہوگیا ہے۔ پیپلز پارٹی نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے اس کا ذمہ دار ن لیگ کو ٹھہرا ہے۔ دوسری طرف وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا ہے جبکہ وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ تفتیش میرٹ پر ہوگی۔ پولیس کے مطابق ایک چائے کمپنی نے دوسری کمپنی کے خلاف پیکنگ لیبل آرٹ ورک اسکیم چوری کرکے ڈبہ بنانے کے خلاف ایف آئی آر دج کروائی تھی جس پر شوکت محمودبسرا نے سو ڈیڑھ سو افراد کو اکھٹا کرکے پولیس کے خلاف نعرے بازی کی اور ایف آئی آر کو غلط قراردیتے ہوئے خارج کرنے کا مطالبہ کیا ۔ وہ جلوس کی شکل میں تھانہ کا گھیرائو کرنے کے لیے روانہ ہوئے اس دوران مخالف کمپنی کے سامنے سے گزرتے ہوئے ریلی کے شرکا نے ایم پی اے غلام مرتضی مالک اور کمپنی کے خلاف نعرے بازی کی جس پر فریقین میں جھگڑا ہوگیا،فائرنگ کے نتیجہ میں شوکت بسرا سمیت چند افراد زخمی ہوگئے ۔ پولیس نے متوفی امتیاز کی لا ش پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال شفٹ کردی ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بہاولنگر لیاقت علی ملک کے مطابق پولیس نے واقعہ میں ملوث دو افراد کو گرفتارکرلیا ہے۔ذرائع کے مطابق بعد ازاں شوکت بسرا ڈی ایس پی کے دفتر میں آئے اور انتہائی جذباتی انداز میں کہا ان کے ایک ساتھی کو قتل کردیا گیا ہے اور وہ خود بھی موت کے منہ سے واپس آئے ہیں اس کے باوجود پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ موجودہ حکمران بھی انہیں قتل کروانا چاہتے ہیں۔