اوکاڑہ، بصیرپور(نمائندہ جنگ) بصیرپورکے نواحی علاقےاخترآبادکے قریب کھلے ریلوے کراسنگ پرٹرین کی رکشہ سے ٹکر کے نتیجہ میں پانچ افرادجاں بحق جبکہ ایک شدیدزخمی ہوگیا ۔بتایاگیاہے کہ فیض پور گاؤں سے موٹرسائیکل رکشہ پر سوار 6افراد مزدوری کیلئے اختر آباد آرہے تھے۔راستے میں ڈرائیورنے رکشہ ریلوے لائن پرکھلی کراسنگ سے گزارنے کی کوشش کی۔ اسی دوران لاہورسے کراچی جانے والی فریدایکسپریس آگئی جس کی زوردار ٹکر سے رکشے میں سواردستگیر،ثناءاللہ ،احمدرضا،مظہراور رمضان جاںبحق ہوگئے جبکہ سلیم شدیدزخمی ہوگیا ۔حادثہ اس قدرشدیدتھاکہ رکشےکے پرخچے اڑگئے جبکہ جاںبحق ہونے والے افرادکے جسم لوتھڑوںمیں بٹ گئے ۔حادثے کی اطلاع پر سینکڑوںافراد موقع پرجمع ہوگئے جنہوں نے نعشوں کے ٹکڑے سمیٹ کرچارپائیوں پررکھ دئے۔ اطلاع ملنے پرریسکیو1122کی ایمبولینسیں،ڈی پی اواوکاڑہ محمدفیصل رانا،اے ایس پی دیپالپوروہاب ریاض ،اے سی دیپالپوراوردیگرحکام موقع پر پہنچ گئے اور نعشوںکو تھانہ حویلی لکھاجبکہ زخمی رمضان کو ہسپتال منتقل کردیا۔عینی شاہدین کے مطابق حادثہ کھلی ریلوے کراسنگ پرپھاٹک موجودنہ ہونے کی وجہ سے پیش آیا ۔دوسری جانب ریلوے حکام نے حادثے کی ذمہ داری رکشہ ڈرائیورپر ڈال دی ہے۔ پیپلز پارٹی کے رکن پنجاب اسمبلی میاں خرم جہانگیر وٹو نے ”جنگ“ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ابھی حادثے کی ابتدائی خبر ہی میڈیا پر چل رہی تھی کہ ریلوے حکام کا ”تیز ترین مؤقف“ سامنے آ گیا کہ غلطی رکشہ والے کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ میرے حلقہ میں یہ حادثہ ہوا جس کا تمام تر ذمہ دارمحکمہ ریلوے ہے، میں اس کے خلاف پنجاب اسمبلی میں تحریک لاؤں گا ۔حلقے سے مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی میاں محمد معین وٹو نے کہارکشہ اسی جگہ سے گزرا جہاں پر ریلوے کراسنگ تھی، ریلوے حکام نے کراسنگ بنائی ہے تو اس کی حفاظت کا انتظام ضرور کرنا چاہیے۔ جماعت اسلامی کی مرکزی شوری ٰ کے رکن ڈاکٹر لیاقت علی کوثر اور کسان بورڈ ضلع اوکاڑہ کے صدر ملک محمد افضل اعوان نے کہا کہ اختر آباد ٹرین اور موٹر سائیکل رکشہ کے حادثے میں محکمہ ریلوے کو کسی صورت بھی بری الذمہ قرار نہیں دیا جا سکتا، واقعہ کا ذمہ دار محکمہ ریلوے ہے ،ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔