برمنگھم (ابرار مغل)منہاج القرآن انٹرنیشنل کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے سعودی عرب اور ایران پر زور دیا کہ امت مسلمہ کے وسیع تر مفادات اور دین اسلام کی بہتری کے لیے جاری کشیدگی کو ترک کرکے دونوں ممالک دہشت گردی کے خاتمے اور امت مسلمہ کی وحدت اور اتحاد کے لیے کام اور جدجہد کریں ،دنیا بھر کے مسلمانوں نے اپنے کردار اور طرز عمل سے ثابت کرنا ہے کہ مسلمان امن و محبت کے عالمگیر داعی اور حقوق انسانیت کے علمبردار ہیں ،مرکزی جماعت اہلسنت یوکے اینڈ اوورسیزکے زیر اہتمام36ویں سالانہ عالمی رحمت العالمین کانفرنس کا انعقاد سرزمین یورپ پر بہت بڑی اور اہم پیش رفت ہے برطانیہ سمیت پوری دنیا کو یہ دکھانے اور باور کرانے کی اشد ضرورت ہے کہ بنی کریمﷺ سراپا رحمت ہیں،آپ کی رحمت ساری دنیا،ساری کائنات،سارے انسانوں کے لیے احاطہ کیے ہوئے ہیں،ان خیالات کا اظہار انہوں نےمرکزی جماعت اہلسنت یوکے اینڈ اوورسیزکی جانب سے دیئے گئے استقبالیہ کے موقع پر مرکزی جماعت اہلسنت یوکے اینڈ اوورسیز کے قائدین اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،انہوں نے بانی مسجد صوفی محمد عبد اللہ کے مزار پرحاضری دی اور چادر چڑھا کر دعا بھی کروائی،اس موقع پر مرکزی جماعت اہلسنت یوکے اینڈ اوورسیزکے قائدین پیر سید دلدار حسین شاہ،علامہ پیر سید زاہد شاہ رضوی،علامہ احمد نثار بیگ قادری،علامہ قاضی عبدالطیف قادری،مفتی حافظ فضل احمدقادری،مولانا حافظ محمد ظہیر احمد نقشبندی،مفتی علامہ اختر قادری،ڈاکٹر رحیق عباسی،علامہ سید علی عباس بخاری،مولانا بوستان القادری،صوفی جاوید اختر قادری،راجہ محمد سلیم اختر،علامہ نثار احمد رضا،مفتی اشفاق عالم سمیت کثیر تعداد بھی موجود تھی،ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ داعش سمیت تمام دہشت گرد گروہوں کا مسلمانوں سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ یہ تما م دہشت گرد گروہ اور گروپ اسلام ،مسلمانوں اور انسانیت کے دشمن ہیں،داعش سمیت کسی بھی گرہ ہ یا دہشت گردانہ سرگرمیوں کو اسلام اور مسلمانوں سے نہ جوڑا جائے،ایک سوال کے جواب پر ان کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹائون میں بے گناہ انسانوں کا قتل عام کرنے والے سیاسی داعش ہیں، ماڈل ٹائون میں برپا ریاستی دہشت گردی تھی اس سانحہ میں ملوث تمام دہشت گردوں اور مختلف کرداروں کو کیفرکردار تک ہماری پرامن جدوجہد جاری رہے گی، انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں اسلامی فن تعمیر کے مطابق مساجد ،دینی مدارس اور مذہبی آزادی کے ہوتے ہوئے برطانیہ کے خلاف کوئی سرگرمی یا دہشت گردی کرنا نہ صرف اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے بلکہ کھلی اور واضح دہشت گردی ہے،نوجوان نسل برطانوی معاشرے امن و محبت کے ذریعے اسلام کے حقیقی پیغام کو غیر مسلموں تک پہنچائے ۔اس کا بہترین طریقہ اطاعت رسول کرتے ہوئے سیرت مصطفی کو عملی زندگیوں میں نافذ کیا جائے،تاکہ اہل برطانیہ بالخصوص غیر مسلم بھی سیرت و کردار مصطفی ؐسے بہرہ مند اور مستفید ہو سکیں۔