گوادر(نامہ نگار) گوادربین الاقوامی شہر،انٹر نیشنل ایئر پورٹ،مینول طریقے سے بورڈنگ کارڈ کا اجراء،پانی پینے کیلئے کولر پر صرف ایک گلاس،لاؤنج میں کم کرسیاں۔ یہ گوادر کی ترقی کی نئی جھلک ہے، گوادر کی زمینوں کی قیمتیں آسمان تک پہنچ گئ ہیں تاہم شہری بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں، ترقی کے اس گونج میں گوادر کے باسی کبھی پانی کی ایک بوند کو ترستے ہیں تو کبھی انہیں دن بھر اور بعض اوقات ہفتے بھر کیلئے بجلی کی بندش کا سامنا رہتاہے ،اسپتالوں میں سہولتوں کی عدم فراہمی،شہر میں گندگی کے ڈھیر،ڈینگی،چکن گونیا ،اور ملیریا کا وبائی شکل اختیار کرنا عوام کی قسمت بن چکی ہے اب گوادر کا انٹر نیشنل ایئرپورٹ بھی مسائل کے زد میں آچکا ہے جہاں ہر روز ملک کے دوسرے علاقوں سے آنیوالے مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ذرائع کے مطابق سول ایوی ایشن کے منیجر نے ایئر پورٹ پر پی آئی اے کی بجلی کاٹ دی ہے اور ایئر پورٹ میں کمپیوٹر کا نظام معطل ہو کر رہ گیا ہے جس سے مسافروں کو بورڈنگ کارڈ کی حصول میں سخت مشکلات درپیش ہیں دوسری جانب پی آئی اے کے عملے نے کپمیوٹر کا نظام معطل ہونے پر مینول طریقے سے بورڈنگ کارڈ کا اجراء شروع کر دیا ہے۔مسافروں کا کہنا ہے کہ ایئرپورٹ پر سہولتیں نہ ہونے کے برابر ہیں لاؤنج میں کم کرسیاں رکھی ہوئی ہیں اور پانی پینے کیلئے واٹر کولر پرایک گلاس ہے ۔مسافروں نے حکام بالا سے اپیل کی ہے کہ گوادر انٹر نیشنل پورٹ پر سہولتیں مہیا کی جائیں اور بجلی بحال کی جائے ۔