اسلام آباد ( آئی این پی ) گورنمنٹ پرائیویٹ پاور انفرااسٹرکچر بورڈ (پی پی آئی بی) نے نجی شعبے میں 878؍ کلو میٹر طویل مٹیاری تا لاہور ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر کے لئے چینی کمپنی کو اظہار دلچسپی کا خط جاری کرنے کی منظوری دے دی جس سے سندھ سے پنجاب میں بجلی کی سپلائی اور فروانی میں استحکام آئے گا جبکہ گوادر میں کوئلہ سے چلائے جانے والے 3؍ سو میگا واٹ کے منصوبے کی تعمیر کی بھی منظوری دی گئی پی پی آئی بی بورڈ کا اجلاس بدھ کو وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ٹرانسمیشن لائن کے عملداری معاہدہ اور ٹرانسمیشن معاہدے کی بھی منظوری دی گئی ۔ بورڈ نے گوادر میں کوئلہ سے چلائے جانے والے 3؍ سو میگا واٹ کے منصوبے کی تعمیر کی بھی منظوری دی ۔ بورڈ کو بتایا گیا کہ نجی شعبے میں سب سے بڑی پن بجلی کے منصوبے کے مالیتی دستاویزات کی تکمیل ایک اہم سنگ میل ہے اور 870؍ میگا واٹ کا سکی کناری منصوبہ خیبر پختونخوا میں قائم کیا جائے گا ۔ ایم ڈی شاہجہاں مرزا نے بورڈ کو بتایا کہ ادارہ اس وقت کوئلے ، پانی اور ایل این جی کے 19؍ ہزار میگا واٹ کے منصوبے پر کام کر رہا ہے جس سے مستقبل کی ضروریات پوری کرنے میں خاطر خواہ مدد ملے گی ۔ وفاقی وزیر اور سیکرٹری پانی و بجلی نے پی پی آئی بی کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ بجلی کی کمی پوری کرنے میں پی پی آئی بی کا کردار فراموش نہیں کیا جا سکتا۔