• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جرمنی میں مساجد کے اماموں کی رہائش گاہوں پر چھاپے اور تلاشی،ترکی کے لئے جاسوسی کاالزام

برلن (نیوز ڈیسک) جرمن پولیس نے مساجد کے ائمہ کو ہراساں کرنے کے لیے4مختلف مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ مقامی حکومت نے الزام لگایا ہے کہ یہ ائمہ ترک تارکین وطن کی جاسوسی انقرہ حکومت کے لیے کرتے رہے ہیں۔ جرمنی کے وفاقی دفتر استغاثہ اور وزیر انصاف نے کہا ہے کہ پولیس نے4مختلف مساجد کے اماموں کے اپارٹمنٹس پر چھاپے مارکر تلاشی لی ہے۔ ان ائمہ پر شبہ ہے کہ وہ انقرہ حکومت کے لیے جاسوس کرتے تھے کہ ترک تارکین وطن میں کون کون امریکہ میں مقیم مبلغ فتح اللہ گولن کا حامی ہونے کے ساتھ ساتھ عملی مدد کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے تھا۔ جرمن پولیس کے یہ چھاپے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا اور رائن لینڈ پلاٹینیٹ کے وفاقی صوبوں میں مارے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق انقرہ حکومت کے حامی ائمہ پر چھاپوں سے مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے رکن ممالک جرمنی اور ترکی کے درمیان انتہا پسندوں کے علاوہ مہاجرین کے معاملے پر مزید تعلقات بگڑ سکتے ہیں۔ جرمنی کے دفتر استغاثہ کے مطابق جن ائمہ کے اپارٹمنٹس کی تلاشی لی گئی ہے ان کو انقرہ حکومت نے مذہبی ادارے دیانت نے گزشتہ برس20ستمبر کو ایک خط کے ذریعے ہدایت کی تھی کہ وہ ان افراد پر نظر رکھیں جو گولن کے حامی ہیں یا اس سے ہمدردی رکھتے ہیں۔ جرمنی میں ترک تارکین وطن کی مساجد کیلئے اماموں کی تنظیم دیتب (Ditib) کہلاتی ہے۔ جرمن وزیر انصاف ہائیکوماس کے مطابق مشتبہ چاروں امام دیتب کے رکن ہیں۔ جرمنی کی ترک مساجد کے لیے دیتب ہی کسی امام کا انتخاب کرکے اسے تعینات کرتی ہے۔ جرمنی میں ترکی سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن کی تعداد30لاکھ بتائی جاتی ہے۔
تازہ ترین