لاہور(نمائندہ خصو صی)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکومت دہشتگردوں کے سامنے بے بس ہو گئی ہے ۔ اب عوام کو اپنی حفاظت کے لیے خود کچھ کرنا پڑے گا ۔ دہشتگردی کی آگ کو ٹھنڈا کرنے کے لیے ہر پاکستانی کو اپنے حصے کا پانی ڈالنا ہوگا ۔فوجی عدالتیں ناگزیر ہیں تو سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے،قلندر کے مزار پر حملہ پاکستان اور امت مسلمہ پر حملہ ہے ، نیشنل ایکشن پلان کا مقصد مساجد اور مدارس کا محاصرہ نہیں تھا ۔ حکومت نے نیشنل ایکشن پلان کو مذہب کی طرف موڑ کر اس کے مقاصد کو محدود اور اصل دہشتگردوں کو ریلیف دیا ۔ دہشتگرد ی کے خاتمہ اور امن و امان کی بحالی کے لیے اگر فوجی عدالتیں ناگزیر ہیں تو حکومت سیاسی جماعتوں سے مشاورت کر کے انہیں اعتماد میں لے ۔ پاکستان کو کرپشن فری خوشحال ملک بنانے کے لیے خوشحال پاکستان فنڈ قائم کیا گیاہے ۔ عوام دل کھول کر اس میں حصہ لیں ۔ ملک کے بیس کروڑ عوام عاشقان رسول، ناموس رسالت کے تحفظ کے لیے اپنی جانیں قربان کردیں گے مگر 295/C میں ترمیم برداشت نہیں کریں گے ۔ قوم غازی علم الدین شہید ، عامر چیمہ شہید اور غاز ی ممتاز قادری شہید کو اپنا ہیرو سمجھتی ہے ۔ یکم مارچ کو ملک بھر میں یوم غازی ممتاز قادری شہید منائیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہو ں نے منصورہ میں جماعت اسلامی کی مرکزی ، صوبائی اور ضلعی ذمہ داران کی تین روزہ لیڈر شپ ٹریننگ ورکشاپ ، خوشحال پاکستان فنڈ مہم کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو اور جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی لیاقت بلوچ ، حافظ محمد ادریس ، میاں محمد اسلم ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، ناظم مالیات بشیر احمد عارف اور امیر العظیم بھی موجود تھے۔سینیٹرسراج الحق نے کہاکہ دہشتگردوں نے دو د نوں میں چاروں صوبوں میں دھماکے کر کے ثابت کردیاہے کہ دہشتگردی کے واقعات کو روکنے میں حکومت کا کوئی کردار نہیں تھا بلکہ دہشتگرد خود چھٹی پر تھے ۔ انہوں نے کہاکہ دہشتگردوں کا سدباب کرنے اور انہیں عبرت کا نشان بنانے کے لیے فوجی عدالتوں کی توسیع سمیت حکومت سے جو کچھ بن پڑتاہے وہ کرے مگر کسی معاملے میں بھی حکومت کو ون ویلنگ نہیں کرنی چاہیے، مودی بار بار پاکستان کو تباہ کرنے اور خون اور پانی اکٹھے نہ بہنے کی دھمکیاں دے رہاہے مگر ہماری حکومت نے بھارتی تخریب کار کلبھوشن کو مہمان بنا کر رکھاہواہے ، بھارت کے ساتھ تعلقات کسی صورت بحال نہیں ہوسکتے ، مسئلہ کشمیر کے حل تک بھارت سے دوستی ہوسکتی ہے نہ تجارت ۔ سراج الحق نے کہاکہ حکومت نے مغربی آقاؤں کو خوش کرنے کے لیے اگر ناموس رسالت کے قانون کو بدلنے کی کوئی جسارت کی تو بیس کروڑ عاشقان رسول حکمرانوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں گے ۔ انھوں نے لعل شہباز قلندر کے مزار پر حملے کو پاکستان اور امت مسلمہ پر حملہ قرار دیا اور کہاکہ اولیاءاللہ محبت و اخوت کی علامت ہیں ۔