• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چترال شیرشال کے متاثرین تاحال امداد اور بحالی کے منتظر

پشاور(نیوز ڈیسک)برفانی تودے گرنے سے متاثرہ چترال کے علاقہ شیرشال کریم آباد میں لوگ اپنی مدد آپ کے تحت تباہ شدہ مکانات کے ملبے سے اشیاء کی تلاش اور راستوں سے برف ہٹانے میں مصروف ہیں۔ برفانی تودہ گرنے سے علاقے میں   ماں اور تین بیٹوں سمیت نو افراد جاں بحق اور چار زخمی جبکہ 30مکانات مکمل طور پر تباہ ہوئے تھے۔ متاثرہ خاندانوں کو قرب و جوار کے علاقوں نے پناہ دے رکھی ہے۔ اب صرف پاک فوج کی طرف سے متاثرین تک امدادی سامان پہنچایا جاسکا ہے۔ شدید برفباری، تودے گرنے اور سڑکوں کی بندش کے باعث امدادی ٹیمیں اب تک شیرشال نہیں پہنچ سکیں۔ گزشتہ روز کسٹمر کیئر سوسائٹی لاہور کی ٹیم نے اشیائے خوردونوش اور گرم ملبوسات پر مشتمل امدادی سامان شیرشال پہنچایا اور متاثرین میں تقسیم کیا۔ کسٹمر کیئر کی ٹیم کے ساتھ مولانا فتح الرحمن، مفتی ضیاء اللہ، مولانا عطاالرحمان، مولانا رحمت حسین، مہربان الہٰی اور ناظم میردولہ جان بھی تھے۔ اس موقع پر جاں بحق ہونیوالوں کیلئے سوسائٹی کے چیف ایگزیکٹو آصف محمود جاہ کی طرف سے فاتحہ خوانی کی گئی۔ علاقے کے عمائدین اور متاثرین نے آزمائش کی گھڑی میں مدد دینے پر کسٹمر کیئر کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا۔ متاثرین کا کہنا تھا کہ ان کا سب کچھ لٹ گیا ۔ جمع پونجی کے علاوہ گھر بار بھی ان سے چھن گیا ہے۔ انہیں گرم ملبوسات، سرچھپانے کی جگہ اور اشیائے خوردونوش کی شدید ضرورت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جن لوگوں نے انہیں پناہ دی ہے ان کے گھروں میں بھی اشیائے خوردونوش کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومت، منتخب نمائندوں اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ متاثرین شیرشال کی مدد اور بحالی کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں۔
تازہ ترین