لاہور، اوکاڑا(نمائندہ خصو صی، نمائندہ جنگ) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ فوجی عدالتیں ایک حساس معاملہ ہے جس پر قومی اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔حکومت نے جو اے پی سی بلائی ہے اس میں اتفاق رائے ہو جائے گا۔فوجی عدالتیں مسئلے کا مستقل حل نہیں ہیں۔حکومت نے فوجی عدالتوں کے گزشتہ دو سالوں کے پلس مائنس نہیں بتائے۔ پنجاب حکومت نے اعتراف کیا کہ حکومت ناکام ہوئی،پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی عالمی سازش ہے۔ دہشتگرد ی کے خاتمے اور ملک کو پرامن اور خوشحال بنانے کے لیے ضروری ہے کہ معاشی ناہمواریوں اور ظلم و جبر کے نظام کا خاتمہ کیا جائے۔ دولت کی غیر منصفانہ تقسیم نے معاشر ے کو تقسیم کردیاہے۔جب تک یہ استحصالی نظام ختم نہیں ہو تا، د ہشتگردی اور بدامنی سے نجات نہیں ملے گی، عوام اپنا انتخابی رویہ تبدیل کریں اور بار بار آزمائے ہوئے ظالموں کو اپنی گردنوں پر سوار نہ کریں۔، 70 سال میں جمہوریت کے نام پر عوام کا بدترین استحصال کیا گیا اور اقتدار پر مسلط ٹولے نے قومی دولت لوٹ کر اپنی تجوریاں بھریں۔ جب تک عوام ان ظالموں سے نجات کے لیے تیار نہیں ہوں گے، ملک میں پائیدار تبدیلی نہیں آسکتی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں جماعت اسلامی کی مرکزی، صوبائی اور ضلعی ذمہ داران جماعت کی تین روزہ اختتامی سیشن سے خطاب اوراوکاڑہ جماعت اسلامی کے رہنما کے صاحبزادے کی دعوت ولیمہ میں شرکت کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر نائب امراءحافظ محمد ادریس، پروفیسر محمد ابراہیم، راشد نسیم، میاں محمد اسلم، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، اسد اللہ بھٹو اور سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ سمیت چاروں صوبائی امرا اور ملک بھر کے ضلعی امراءبھی موجود تھے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ عوام تبدیلی چاہتے ہیں اور ملک کا ہر فرد دہشتگردی، بدامنی اور معاشی ناہمواریوں پر کڑھتاہے مگر اس استحصالی نظام کو بدلنے پر آمادہ نہیں، 70 سال میں جمہوریت کے نام پر عوام کا بدترین استحصال کیا گیا اور اقتدار پر مسلط ٹولے نے قومی دولت لوٹ کر اپنی تجور یا ں بھریں۔اوکاڑہ میں جماعت اسلامی کے مرحوم رہنما شیخ اظہر محمود کے بیٹے اورالخدمت فاؤنڈیشن ضلع اوکاڑہ کے جنرل سیکرٹری سلمان اظہر شیخ کے بھائی ارسلان اظہر کی دعوت ولیمہ میں شرکت کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے سینٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ فوجی عدالتیں ایک حساس معاملہ ہے جس پر قومی اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔حکومت نے جو اے پی سی بلائی ہے اس میں اتفاق رائے ہو جائے گا۔انھوں نے کہا کہ فوجی عدالتیں مسئلے کا مستقل حل نہیں ہیں۔ حکومت نے فوجی عدالتوں کے گزشتہ دو سالوں کے پلس مائنس نہیں بتائے۔ انھوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے اعتراف کیا کہ حکومت ناکام ہوئی، پولیس ناکام ہوئی،اب رینجرز کا ہی آپشن ہے، پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی عالمی سازش ہے۔انھوں نے کہا ہمارے تمام دینی جماعتوں کے ساتھ مختلف ایشوز پر رابطے ہیںتاہم دینی جماعتوں کے انتخابی اتحاد کی بات قبل از وقت ہے۔