اسلام آباد(نمائندہ جنگ ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے حالیہ دہشت گردی پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کو ملکی و خطے کے تناظر میں نہیں بلکہ عالمی تناظر میں دیکھنا ہو گا،تمام تر مخالفت کے باوجود ملٹری کورٹس کے قیام کے لیئے دیگر جماعتوں کو راضی کیا،مگر نتائج حوصلہ افزاء نہیں نکلے ،دوسرے ممالک کا احترام بھی لازم ہے سفارتی ذرائع کو استعمال میں لانا چاہیے یہ دفتر خارجہ کا کام ہے کہ وہ اقوام متحدہ سمیت دنیا کو بتائے کہ پڑوسی ملک سے مداخلت کی جا رہی ہے ۔منگل کو پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو میں خورشید شاہ نے کہا کہ ملک میں حالیہ دہشت گردی کی لہر تشویشناک ہے دہشت گردی کو ملکی و خطے کے تناظر میں نہیں بلکہ عالمی تناظر میں دیکھنا ہو گا ،ایسے کون سے عوامل ہیں کہ 13/14سالوں سے یہ سلسلہ چل رہا ہے کبھی کم اور کبھی زیادہ ہو جاتا ہے ،جو وعدے اے پی سی میں کیئے گے وہ پورے نہیں ہوئے پیپلز پارٹی نے تمام تر مخالفت کے باوجود ملٹری کورٹس کے قیام کے لیئے دیگر جماعتوں کو راضی کیا ،ہمارے اوپر شدید تنقید کی گئی اس کے باوجود ہم نے یہ کڑوا گھونٹ اس لیے بھرا کہ بہتری کی امید تھی تاہم دیکھا جائے کہ کیا وہ مقاصد حاصل ہوئے ہیں ؟