لاہور (مقصود اعوان ) وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے گزشتہ روز جمعیت العلماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی اور فاٹا سے متعلق حکومتی فیصلے پر ان کے تحفظات دور کرنے کی کوشش کی . مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم کو باور کرایا کہ فاٹا کو کے پی میں ضم کرنے کے حوالے سے ہمارا اختلاف اصولی ہے۔ حکومت نے ہماری جماعت کو اعتماد میں لئے بغیر اتنا بڑا فیصلہ کر دیا۔ ذرائع کے مطابق جے یو آئی کے امیراس بات پر ڈٹے رہے کہ فاٹا کو صوبہ کے پی میں شامل کرنے کے حکومتی فیصلے کے بارے میں آئندہ حکمت عملی کے لئے قبائلی جرگہ بلایا جائے گا۔ قبائلی جرگہ میں جو فیصلہ ہو گا وہ ہمارا فیصلہ ہو گا۔ ذرائع کے مطابق جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم سے گلہ کیا کہ حکومت نے جو فیصلہ کرنا تھا وہ کر دیا ہے اور حکومت نے اس معاملہ پر تحریری معاہدہ بھی کیا تھا جس کی پاسداری نہیں کی گئی اور اتنا بڑا فیصلہ کرنے سے قبل قبائلی عوام کی رائے بھی لینی چاہئے تھی۔ جے یو آئی آئین کے آرٹیکل 47 کو ختم کرنے ،قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے حوالے سے معاملات پر اپنی رائے پارلیمنٹ میں دے گی۔ وزیراعظم میاں نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو ان کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ ان کی مشاورت سے ہی فاٹا اصلاحات پر عمل درآمد ہو گا۔ آئندہ ملاقات میں باہمی مشاورت سے فاٹا اور دیگر معاملات کا متفقہ حل نکالا جائے گا۔