اسلام آباد (صباح نیوز)احتساب عدالت کے جج نثار بیگ نے گزشتہ روز ر سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کے خلاف ینٹل پاور کیس کی سماعت کی ۔ سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے پیش ہوکر حاضری سے استثنی کی درخواست دائر کی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سیکورٹی خدشات کے باعث ان کے لئے ہر سماعت پر عدالت میں آنا ممکن نہیں ، انہیں حاضری سے استثنی دیا جائے ۔ عدالت نے درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کردیا ۔ عدالت کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پہلی بار یہ سنا ہے کہ کوئی وزیر کابینہ کو مس لیڈ کر سکتا ہے ، اپنی پاک دامنی عدالت میں ثابت کریں گے ، حکمران پاناما کی طرف منہ کرنے سے گھبراتے ہیں ، راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ سارے کیسز پیپلز پارٹی کے خلاف ہی بنتے ہیں ، پیپلز پارٹی کے قائدین نے کیسز کا سامنا بھی کیا اور بری ہوئے ، عدالت کے بلانے پر پیش بھی ہوتے رہے ، ساری بے بنیاد کہانیاں ایک ایک کرکے ختم ہو جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے پوچھتے ہیں اب رینٹل پاور کا کیا ہوا ، آج رینٹل پاور کا نام تبدیل کر کے اپنے لیے حلال کر لیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاناما کیس کا جو بھی فیصلہ آئے مگر اس سے اداروں کا دوہرا معیار واضح ہو گیا ۔ پیپلز پارٹی کے لیے الگ اور مسلم لیگ (ن )کے لیے الگ قانون ہے ۔ ان کے خلاف الزام پر تو نیب اور ایف آئی اے فوری طور پر متحرک ہو جاتا ہے ، پاناما سکینڈل آیا تو نیب نے حکمرانوں کو کیوں نہیں طلب کیا ۔ سابق چیف جسٹس نے اپنے بیٹے کے لیے تو کمیشن بنا دیا اور ہماری درخواست پر توہین عدالت لگا دی۔