شہرہ آفاق باکسر محمد علی کے بیٹے اور ان کی والدہ کو امریکا میں دوسری بار ایئرپورٹ پر پوچھ گچھ کے لیے روک لیا گیا، اس سے قبل فروری میں فلوریڈا ایئرپورٹ پر دونوں سے دو گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی تھی۔
عالمی شہرت یافتہ باکسر محمد علی کے بیٹے علی جونیئرکو امریکی ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکیورٹی نے ایک دفعہ پھر جہاز میں سوار ہونے سے روک لیا۔
فلائٹ پر موجود ڈیموکریٹ سیاستدان وازر مین شلٹزنے احتجاجاً ٹوئٹ کرکے کہا کہ دنیا کے عظیم باکسر کے بیٹے کے ساتھ نسلی امتیاز پر مبنی اس سلوک سے امریکا ہرگز محفوظ نہیں ہوسکتا۔
علی جونیئر کے وکیل کا کہنا ہے کہ واشنگٹن کے رونالڈ ریگن ائیرپورٹ پرعلی کوروکا گیا، علی سے پوچھا گیا کہ ان کا تعلق کہاں سے ہے پچیس منٹ تک سوالات کیے گئے، پھر امریکی پاسپورٹ دیکھنے کے بعد جہاز پر بیٹھنے کی اجازت دی گئی۔
اس سے قبل انہیں فلوریڈا کے ایئرپورٹ پر عربی ناموں سے مماثلت کی بنیاد پر روکا گیا تھا، جہازمیں موجود فلوریڈا سے تعلق رکھنے والی ڈیموکریٹ سیاست دان نے محمد علی کے صاحبزادے کے ساتھ اظہاریکجہتی کے لیے دوران پرواز ان کی تصویر ٹوئٹ کی۔