اسلام آباد (نمائندہ جنگ)مردم شماری میں شفافیت کو مزید یقینی بنانے کے لیے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے صوبوں کو تجویز دی ہےکہ صوبائی حکومتوں کی نامزد کردہ تکنیکی ماہرین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائےجو پاکستان بیورو آف شماریات میں ڈیٹا پروسیسنگ کے عمل کی مانیٹرنگ کر ے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ مردم شماری کے ڈیٹا کو ملک بھر کے لیے ایک جیسے پیرا میٹرز سے پروسس کیا گیا ، وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ تمام متعلقہ اداروں کے تعاون اور حمایت سے مردم شماری کے شفاف انعقاد کے لیے قومی سطح پر کوششیں کی گئی ہیں ، چھٹی مردم شماری کے حوالے سےوزیر اعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کے خط کا جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے مردم شماری کے لیے صوبوں کے تعاون اور حمایت کی تعریف کی ، وزیر خزانہ نے خط کےجواب میں لکھا کہ مردم شماری کے شفاف اور بغیر کسی رکاوٹ کے انعقاد کے لیے پاک فوج کی خدمات حاصل کی گئی ہیں جو سول شمار کنندگان کے ساتھ مل کر کام کر ے گی ، مردم شماری کے صحیح اعدادوشمار کو یقینی بنانے کے لیے ضلعی سطح پر مانیٹرنگ کا نظام قائم کیا گیا ہے اور نگران کمیٹیاں بنائی گئی ہیں ۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ وفاقی ، صوبائی ، ضلعی اور تحصیل سطح پر کنٹرول روم قائم کیے گئے ہیں تاکہ کسی بھی معاملے کو مردم شماری کے عمل کے دوران ہی حل کیا جاسکے ، انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے لیے شناختی کارڈ لازمی نہیں تاہم خاندان کے سربراہ یا کسی ذمہ دارفرد کے پاس شناختی کارڈ کے ہونے سے اعداد و شمار کی صداقت یقینی ہو جائے گی ، اگر کسی خاندان کے پاس شناختی کارڈ نہیں تو وہ کوئی بھی شناختی دستاویز شناخت کے ثبوت کے طور پر پیش کر سکتےہیں اور اگر کسی ایسی صورت میں کہ کسی خاندان کے پاس کوئی شناختی دستاویز نہیں تو اس خاندان کی بھی مردم شماری کی جائیگی۔