سیالکوٹ(نمائندہ جنگ)لاہور سیالکوٹ موٹروے منصوبہ کیلئے مطلوبہ اراضی کی ملکیت اور قبضہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حوالے کردیا گیا ہے جس پر فرنٹیئر ورکس آگنائزیشن نے موٹر وے کی تعمیر کیلئے زمین کو ہموار کرنے کے کام کا آغاز کردیا ہے ۔ یہ بات ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ ڈاکٹر آصف طفیل ایمن آباد روڈ پر موضع لڑھکی میں ایف ڈبلیو او کی جانب سے موٹر وے پر جاری کام کا جائزہ لینے کے بعد بتائی۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے 22اگست2016 ءکو لاہور سیالکوٹ موٹروے منصوبے کا اعلان کی تھا اس میگا پراجیکٹ کی تکمیل میں سب سے اہم مرحلہ زمین کا حصول تھا کیونکہ موٹر وے منصوبے کے مطابق تحصیل سمبڑیال اور ڈسکہ سے گذرتی ہے اس کیلئے تحصیل سمبڑیال کے چھ موضعات ظفر والی، ساہو والا، چک چودو، بھیدوکے، رالیوکے اور صاحب کی 1616کنال اور16مرلہ اراضی کو ایکوائر کرنے کیلئے نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے بذریعہ ڈسٹرکٹ پرائس اسسمنٹ کمیٹی مالکان کو معاوضہ کی ادائیگی کیلئے 44کروڑ30لاکھ روپے لینڈ ایکوزیشن کلکٹر کے اکاونٹ میں جمع کروائے گئے جس سے مالکان کو ناصرف زمین کے معاوضوں کی ادائیگی کردی گئی ہے اور اسی طرح تحصیل ڈسکہ میں زمین ایکوائر کرکے این ایچ اے کے قبضہ میں دے دی گئی ہے ۔ایف ڈبلیو او کے مقامی حکام نے ڈی سی کو بتایا کہ لاہور سیالکوٹ موٹر وے پر کام شروع کردیا گیاپہلے مرحلے میں زمین کو ہر قسم کی رکاوٹ سے پاک کیا رہا ہے ۔ انہوں نے بتایاکہ منصوبہ کے مطابق 37میٹر چوڑی میٹل روڈ تعمیر کی جائے گی جبکہ سڑک کے دونوں اطرف مجوعی طور پر 31میٹر چوڑے شولڈرز رکھے گئے ہیں جن پر باڑ بھی لگائی جائے گی ۔ انہوں نے کہاکہ منصوبہ مقررہ مدت میعاد میں مکمل کیا جائے گا۔