چارسدہ......چارسدہ حملے میں شہید ہونے والے پروفیسر ڈاکٹرحامد حسین کے گھر تعزیت کےلیے جانے والے وزیر اعلیٰ خیبرپختون خوا پرویزخٹک پر شہید کے غم سے نڈھال اہل خانہ انہیں دیکھ کر پھٹ پڑے،ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویزخٹک باچاخان یونیورسٹی پر حملے میں شہیدہونے والے پروفیسر ڈاکٹر حامدحسین کی فاتحہ خوانی کیلئے صوابی میں ان کے گھر گئے۔ شہید پروفیسر کے تین سالہ بیٹےحاشرحسین کو وزیر اعلیٰ پرویز خٹک سے ملوانے کے لیے بھی لایا گیا۔
اس موقع پر شہید کے ایک رشتہ دار نے وزیراعلیٰ سے سخت احتجاج کیا،ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت سیکیورٹی فراہم نہیں کرسکتی تو پھر انہیں مستعفی ہوجانا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ ان عہدوں پر بیٹھ کر عوام کو تحفظ نہیں دے سکتے تو فوری طور پر اپنا استعفیٰ دیں،اب ہم اس بچے کا کیا کریں گے، اگرآپ کو حکومت چلانا نہیں آتی تو حکومت کو چھوڑدیں یا ہم سب کو ماردیں، ہم لوگوں کی حفاظت کرنا آپ لوگوں کا فریضہ ہے۔
پرویزخٹک نے شہید پروفیسر حامد حسین کے والد کو خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے 1 کروڑ 54 لاکھ روپےکا امدادی چیک دیا اور کوئی بات کیے بغیر واپس چلے گئے۔