• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکمراں ایسے کام کرتے ہیں جن میں کمیشن ملے، ہم تاریخ میں زندہ رہنا چاہتے ہیں، زرداری

لاہور(ایجنسیاں )سابق صدراورپیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہم نے ملک اور جمہوریت کی خاطرافتخار چوہدری کےآراو الیکشن کو قبول کیا‘ آئندہ بھی صرف پاکستان کی بہتری کیلئے سیاست کرینگے او رلڑیں گے‘حکومتیں آتی جاتی ہیں‘ ہم تاریخ میں زندہ رہناچاہتے ہیں‘اگلا وزیر اعظم آصف زرداری نہیں بلاول بھٹوہوگا‘پاکستان ہے توہم ہیں‘ پاکستان نہیں توکچھ نہیں‘جب بھی ملک بچانے کی بات آئی ہم نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا ‘ بادشاہوں کی طرح ہمارے حکمرانوں کی سوچ میں بھی غرور اور تکبر ہے اور انہیں عوام ، مزدووں ، ہاریوں کی کوئی پرواہ نہیں ‘یہ ایسے کام کرتے ہیں جن میں انہیں کمیشن ملے ‘قبر میں نہ انہوں نے کچھ لیکرجاناہے نہ ہم ہے‘ روس ‘بنگلہ دیش اورافغا نستا ن میں جوکچھ ہواہم نے اس سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو بلاول ہائوس لاہو ر میں یوم پاکستان اور بیگم نصرت بھٹو کی سالگرہ کی مناسبت سے کیک کاٹنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ‘ آصف علی زرداری نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ اپنے غم، تکلیف، جیل کی اذیتوں اور شہادتوں کو اپنی طاقت میں بدلا ہے‘ جب بھی ملک بچانے کی بات آئی تو ہم نےپاکستان کھپے کا نعرہ لگایا کیونکہ ہم پاکستان کی قدر و قیمت سمجھتے ہیں‘آج کا دن یوم پاکستان کا دن ہے آج ہم سب کو ’’پاکستان تیرے جانثار بے شمار‘‘ کا نعرہ لگانا چاہئے‘جہاں انصاف کرنے والوں، وکیلوں اور اسلا م کے ٹھیکیداروں سے پوچھا جائے گا وہیں ہم سے بھی اس بارے میں پوچھا جائے گا‘ ہمیں تاریخ میں بھی اس کا ازالہ کرنا پڑے گا‘ ہمیں بھٹو شہید کے سامنے بھی جواب دینا پڑے گا‘انہوں نے کہا کہ ہم سے کسی سیاسی جماعت نے مطالبہ نہیں کیا تھا اور پارٹی تقریبات میں بھی ہمارے دوست پوچھتے تھے کہ صدر کے اختیارات پارلیمنٹ کو دئیے جارہے ہیں اس بارے سوچ لیں کیونکہ اب بی بی ہمارے ساتھ نہیں ہیں جس پر میں جواب دیتا تھا کہ ان کا مشن تو ہمارے ساتھ ہے ‘سابق صدرکا کہناتھاکہ  آراو ز اور چوہدری افتخار کے انتخابات سے فرق نہیں پڑتا ،حکومتیں آنی جانی ہیں لیکن تاریخ لکھی جانی ہے او رہم نے ہمیشہ تاریخ میں زندہ رہنا ہے‘ہم نے خطے کے جغرافیائی حالات کو دیکھا ہے ہم نے افغانستان، ایران، روس کو دیکھا ہے‘ ہم نے بنگال کے سانحہ کو دیکھا ہے لیکن ہم سبق نہیں سیکھتے ‘ جب میں نے بلوچستان سے معافی مانگی اور خیبر پختوانخواہ کونام دیا تو اس پر بھی اعتراض ہوا لیکن ہمیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتاکیوں کہ ہم ملک اور قوم کا مفادمدنظررکھ کر فیصلہ کرتے ہیں‘انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی ایک لمبی تاریخ ہے ،ہم نے ہر جگہ اولین سوچ پاکستان کی سلامتی کی رکھی ہے‘ہم نے تاریخ اور دنیا کے واقعات سے سبق سیکھا ہے‘شاق ، عراق ، یمن اور لیبیا میں کیا ہو رہا ہے ،شام میں ڈائیلاگ کرنے کی کوشش کی ،ہم نے کہا کہ اس راہ پر مت چلو اس میں ہزاروں مریں گے لاکھوں بے گھر ہوں گے لیکن سنگدل کہاں سوچتے ہیں‘ہم نے پاکستان کو بچا کر رکھنا ہے ہم نے اپنے دھرتی اپنے بچوں اور آنے والی نسلوں کو بچا کر رکھنا ہے کیونکہ پاکستان ہے تو ہم سب ہیں ‘ انہوں نے کہا کہ جب میں صدام اور بڑے بڑے بادشاہوں سے ملتا تھا تو ان کے رویے میں غرور اور تکبر دیکھتا تھا اور آج وہ ہمارے حکمرانوں میں ہے ۔ دریں اثناءپیپلزپارٹی جنوبی پنجاب کے صدرشوکت بسرا نے آصف زرداری سے بلاول ہاؤس لاہورمیں ملاقات کی ۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سابق صدرکا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کوکوئی خوفزدہ نہیں کرسکتا‘ہم سیاسی مخالفین کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات اوران کا سیاسی میدان میں مقابلہ کریں گےاورانہیں شکست دینگے‘ن لیگ پیپلز پار ٹی کے لوگوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنارہی ہے‘ہم نے پہلے بھی عدالتوں میں جھوٹے مقدمات کا سامنا کیااورآئندہ بھی کریں گے‘آصف زرداری نے کہا کہ جتنے چاہے مظالم ڈھائےجائیں جیالےپہلے کبھی ڈرے ہیں نہ آئندہ گھبرائیں گے‘لاہو رمیںڈیرے ڈال لئے ہیں‘ آئندہ انتخابات میں وفاق ہی نہیں پنجاب میں بھی حکومت بنائیں گے‘بلاول ہاؤس لاہور پاکستان کی سیاست کا مرکز ہوگا، ملتان میں بھی بلاول ہاؤس بنے گا۔
تازہ ترین