لندن ( جنگ نیوز ) فٹبال ، ایتھلیٹکس اور کرکٹ کے بعد ٹینس میں بھی میچ فکسنگ کے عفریت نے سر اٹھایا ہے۔ مبصرین کے مطابق ٹینس میں میچ فکسنگ کے امکانات دنیا کے دیگر کھیلوں کے مقابلوں میں مجموعی طور پر تین گنا زیادہ ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ گذشتہ ایک عشرے میں کئی ٹاپ پلیئرز پر اس ضمن میں سرخ دائرہ کھینچا گیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق اس سلسلے میں 16 ٹاپ کھلاڑی جو شک کے دائرے میں آتے، ایک گرینڈ سلم چیمپئن بھی ہے۔ مذکورہ پلیئرز نے کئی ایسے میچز ہارے جس میں ان کی فتح پر کم پیسے لگے تھے۔ اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد عالمی ٹینس حکام شدید تنقید کی زد میں ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ ٹینس کا کھیل میچ فکسرز کیلیے زیادہ آسان شکار ہے۔ لیکن سال بھر کے دوران ٹورنامنٹس کی نگرانی کرنے والی ایسوسی ایشن آف ٹینس پلیئرز کے حکام کھیل کو صاف رکھنے کیلیے فنڈز کی کمی کا رونا رونے لگے ہیں۔ اے ٹی پی کے سابق اینٹی کرپشن چیف رچرڈ انگس کہتے ہیں کہ ہمارے پاس اتنے پیسے نہیں ہوتے کہ اس سلسلے میں کارروائیاں مربوط انداز میں کی جائیں۔ 2008 سے اب تک اے ٹی پی کو صرف 14 ملین ڈالر ملے ہیں جو ہمارے آپریشنز کیلیے قطعی ناکافی تھے۔دریں اثنادنیا کے بڑے ٹینس اسٹارز نے اس معاملے پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ اس ضمن میں راجر فیڈرر کا کہنا ہے کہ میچ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کے نام منظر عام پر آنا چاہیےتاکہ مداحوں کو پتہ چل سکے کہ کونسے کونسے پلیئرز اس گھناؤنے جرم میں ملوث ہیں۔انہوں نے کہا کہ میچ فکسنگ کی جڑیں ہرجگہ پھیلی ہوئی ہیں۔ اس لئے ان انکشافات کی مفصل تحقیقات ہونی چاہیے اور اس ناسور کر جڑ سے ختم کرنے کیلئے اقدامات کرنی چاہیے۔34سالہ ٹینس اسٹارراجر فیڈرر 14گرینڈسلم ٹائٹل جیت چکے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ ٹینس میچ فکسنگ کے الزامات نے سب کوہلا کر رکھ دیا لیکن اگر میچ فکسنگ میں ٹاپ پلیئرز ملوث پائے گئے تویہ سب کیلئےحیران کن ہوگا۔ آسٹریلین اوپن کےدفاعی چیمپئن نوواک جوکووچ کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ میچ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کی کھیلوں کی دنیا میں کوئی جگہ نہیں لیکن حالیہ انکشافات میں کسی بھی موجودہ ٹینس کھلاڑی کےمیچ فکسنگ میں ملوث ہونے کے ثبوت نہیں ہیں۔سب لوگ ابھی صرف قیاس آرائیاں ہی کررہے ہیں۔ میرے خیال میں ان الزامات میں کتنی صداقت ہے اس کی ضرور تحقیقات ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ 2007 میں سٹے بازوںنےمیچ فکسنگ کیلئے ان سے رابطہ کیا تھا اور 2لاکھ ڈاکر کی پیشکش بھی کی تھی لیکن انہوں نے ان سے براہ راست رابطہ نہیں کیا تھا اس لئے وہ سٹے بازوں کے بارے میں کچھ نہیں جانتے۔عالمی نمبر ایک سرینا ولیمز کا کہنا ہے کہ ٹینس کھلاڑیوں کے میچ فکسنگ میں شامل ہونے کی خبر حیران کن ہے۔ حکام کی ٹینس کی سٹے بازوں اورجواریوں پر گہری نظر ہے اور اس حوالے سے ٹینس اینٹگرٹی یونٹ میں کام کررہی ہے امید ہے کہ حکام ان کی الزامات کی بہتر تحقیقات ہونی چاہیے۔ روسی ساحرہ ماریا شراپووا کہتی ہیں کہ ان کے لئے دولت سے زیادہ عزت سے پیار ہے۔ دھوکے بازی کے بغیر مقابلوں میں حصہ لیاجائے تو میچ فکسنگ سے زیادہ عزت کے ساتھ دولت بھی کمایا جاسکتا ہے۔