کراچی (اسٹاف ر پو ر ٹر )مختلف سیاسی،مذہبی جماعتوں کے رہنماوں نے چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کی اس واردات میں پروفیسر اورطلبہ اور طالبات سمیت قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ مادر علمی پر حملہ پورے پاکستان پر حملہ ہے ۔جماعت اسلامی کراچی کے امیرحافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ اس حملےمیں بیرونی ہاتھ کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا تاہمعوام کی جان ومال کا تحفظ وفاقی اور صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق اور تمام نکات پر مکمل طور پر عمل درآمدکی ضرورت ہے، جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ کوئی بھی حادثہ یا حملہ اچانک نہیں ہوسکتا ، انٹیلی جنس اداروں کو اگر خبر نہیں تھی توپھر ان کی صلاحیتوں پر غور کیا جائے، مجلس وحدت مسلمین کے سر براہ علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ سانحہ چار سدہ ملکی سالمیت اور یکجہتی کیخلاف ایک گھنائونی سازش ہےعوامی نیشنل پارٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری یونس خان بونیری نے کہا کہ عدم تشدد کے پیمبر اورمن و محبت کی علامت شخصیت کے نام پر بنائی گئی یونیورسٹی کو سفاک قاتلوں نے خون میں نہلادیا ، شیعہ علماء کو نسل سندھ کے صدر علامہ سید ناظر عباس تقوی نے کہاکہ اس طرح کی بزدلانہ کا رروائیاں پاکستانی عوام کے حو صلے پشت نہیں کر سکتی، پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمینحافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہدہشتگرد چارسدہ یونیورسٹی پر حملہ کرکے ہماری نوجوان نسل کے روشن مستقبل کو تاریک نہیں کرسکتے،جماعۃ الدعوۃ کراچی کے مسئول ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی نے کہا کہ باچاخان یونیورسٹی پر حملے میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے ،دریں اثنا اہل سنت والجماعت کراچی کے علامہ رب نواز حنفی،مجلس صوت الاسلا پاکستان کے چیئرمین مفتی ابوہریرہ محی الدین اور مسلم لیگ کے سابق رہنما ضیاء عباس نے بھی واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے متاثرین سے تعزیت و ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔