قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید نے کہا ہے کہ وزیراعظم پارلیمنٹ نہیں آتے،وفاق کی پالیسی کی وجہ سے پانی کے معاملے پر صوبوں کو محروم کیا جارہا ہے،انہوں نے استفسار کیا کہ کوئی خطرناک سازش تو نہیں کھیلی جارہی؟
سکھر چیمبر آف ایگریکلچر سیمینار سے خطاب میں خورشید نے کہا کہ وقت سے پہلے بہتر فیصلے کرنے ہوں گے ، 2 صوبے پانی کے لیے چیخ رہے ہیں ، سندھ کو فی الفور پانی دیا جائے ، جب لوگوں کے پیٹ پر چُھرا مارا جائے گا تو محرومیاں بڑھیں گی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ وفاق کی بات کرنے والوں کو دیوار سے کیوں لگا رہے ہو،لوگ ہمیں بھی سیاست نہیں کرنے دیں گے کہ ہمارے حقوق چھینے جارہے ہیں،وقت گزرنے پر کئے جانے والے فیصلے کام کے نہیں ہوتے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ آئین کے مطابق پانی پر سب سے پہلا حق سندھ کا ہے،پانی پر بلوچستان کو سندھ کے خلاف چڑھایا جاتا ہے،پانی کیلئے دو صوبے کے لوگ چیخ رہے ہیں ایسے میں وہ پانی ڈیموں میں محفوظ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خطوط کے ذریعے وزیر اعظم کو آگاہ کیا کیونکہ وہ پارلیمنٹ نہیں آتے۔افسوس کی بات ہے وزیر اعظم پارلیمنٹ نہیں آتے تو خطوط لکھ کر فرض پورا کرتے ہیں۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کا حشر سندھ سے بھی برا ہے،وہ ہم سے بھی زیادہ تنگ ہیں،حیرت کی بات ہے کہ حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی،سمجھ نہیں آتا کہ میاں صاحب کیوں نہیں سمجھتے ۔