لاہور(نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ قبائلی علاقوں کے حوالے سے سرتاج عزیز کمیٹی کی سفارشات اور کابینہ کے فیصلوں پر جلد عملدرآمد کیا جائے اور قبائلی علاقوں کو خیبر پختونخوا کا حصہ قرار دیا جائے ، قبائلی علاقوں کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کے تاخیری حربے ناقابل قبول ہیں، صوبائی حکومت کو قبائلی علاقوں کے بارے میں اختیارات دیئے جائیں اور قبائلی علاقوں کے لیے طے شدہ فنڈز جلد صوبائی حکومت کے حوالے کیے جائیں ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں باجوڑ ، مہمند ، اورکزئی ، کرم ایجنسی اور وزیرستان سے آئے ہوئے قبائلی کارکنان کی تربیت گاہ سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ایف سی آر کا کالاقانون انگریزوں نے قبائلیوں کو غلام بنانے کے لیے نافذ کیا تھا لیکن ایف سی آر کا طوق اب بھی قبائلی عوا م کے گلے میں پڑا ہواہے ۔ ایک کروڑ قبائلی پولیٹیکل ایجنٹ اور تحصیلداروں کے رحم و کرم پر ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ قائداعظم محمد علی جناح ؒ نے قبائلی عوام سے جو وعدے کیے تھے،حکمرانوں نے ان وعدوں پر عملدرآمد سے انحراف کیا ہے۔ قائد اعظم نے قبائلی عوام کو بغیر تنخواہ کے پاکستان کی سلامتی کے محافظ قرار دیاتھا مگر آج ان قبائلیوں کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ 2018 ء تک قبائلی اصلاحات کو مکمل کیا جائے اور ان علاقوں کو آئندہ انتخابات سے قبل خیبر پختونخوا میں ضم کیا جائے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ قبائلی علاقوں میں انگریزوں نے قبائلیوں کی آزادی کو سلب کرنے کے لیے ظالمانہ قوانین کا سہارا لیاتھا مگر آزدای کے 70سال بعد بھی ان قبائلی عوام پر وہی قوانین نافذ ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی قبائلی عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور قبائلیوں کے حقوق کے لیے ہر جگہ آواز اٹھائے گی ۔