اسلام آباد(نمائندہ جنگ ،ایجنسیاں)راولپنڈی اسلام آباد سمیت پنجاب ، خیبرپختونخوا اورآزاد کشمیر میں جمعہ کو چوتھے روز بھی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہا ، اس دوران بعض مقامات پر موسلا دھار بارش کے ساتھ ژالہ باری بھی ہوئی ۔ مری میں 35سال بعد اپریل میں برفباری پڑی جبکہ اسکردو، کالام، مالم جبہ اور ااستور میں بھی برف باری نے اپنا رنگ دکھایا جس سے موسم مزید سرد ہو گیاہے۔آزادکشمیر میں آسمانی بجلی اور مٹی کا تودہ گرنے سے 2افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔ بارشوں سے 95 فیصد بالائی علاقوں کا اسکردو سے زمینی رابطہ کٹ گیا ہے،لینڈ سلائیڈنگ سے گلگت اسکردو شاہراہ پانچ مقامات پر بند ہے۔ سیاح مری میں اپریل میں ہونے والی برفباری سے خوب لطف اندوزہورہے ہیں۔جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد میں بھی شدید بارش ہوئی جسکی وجہ سے موسم ٹھنڈا ہو گیا جڑواں شہروں کے ندی نالے پانی سے بھر گئے جبکہ نشیبی علاقوں میں سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگی جمعہ اور جمعرات کی درمیانی شب جڑواں شہروں میں آندھی نے بھی زبردست تباہی مچائی اس دوران متعدد سائن بورڈز گر گئے اور درخت جڑوں سے اکھڑ گئے، جمعہ کی علی الصبح جڑواں شہروں میں ہونیوالی بارش نے موسم میں ٹھنڈک پیدا کر دی موسم میں خنکی کی وجہ سے لوگوں نے گرم ملبوسات دوبارہ نکال لیے اس دوران شہریوں نے پکنک سپاٹس منال ، پیرسوہاوہ کا رخ کیا ۔ دوسری طرف محکمہ موسمیات کے مطابق کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں اکثرعلاقوں میں موسم خشک رہے گا۔ کشمیر، گلگت بلتستان، مالاکنڈ، ہزارہ، پشاور، مردان، راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور بالائی فاٹا اور اسلام آباد میں چند مقامات پر تیز ہواں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ روز سب سے زیادہ بارش بالاکوٹ میں 42کاکول 29مظفرآباد 27راولپنڈی 24اسلام آباد 23پٹن 22مری 19چکوال 17مالم جبہ 13منڈی بہائوالدین میں 10ملی میٹر بارش ہوئی،دوسری طرف آزادکشمیر بھر سمیت مظفرآباد کے دیگر علاقوں میںبارش ، برفباری ،لینڈ سلائیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے ،وادی نیلم میں مٹی کا تودہ مکان پر گرنے سے ایک شخص جاں بحق جبکہ 4زخمی ،ایک دوسرے حادثے میں آسمانی بجلی گِرنے سے ایک نوجوان شخص جاں بحق ہوگیا جبکہ پتھر لگنے سے 3افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ ضلع باغ کے نواحی علاقہ بیس بگلہ بھٹی شریف میں ایک مکان زمین کے اندر دھنس گیا جبکہ 20مکانوںکو خالی کروا دیا گیا۔لینڈ سلائیڈنگ سے سڑکیں بند ،بجلی کا نظام درہم برہم ،ٹیلیفونک نظام بھی متاثرہ ہوکر رہ گیا ہے ،عوام کا دارلحکومت مظفرآباد سے زمینی و مواصلاتی رابطہ منقطع ،ساڑھے چار لاکھ سے زائد کی آبادی محصور ہوکر رہ گئی، سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا۔