پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے سابق صدرآصف زرداری کے 3 گرفتار ساتھیوں کو عدالت میں پیش کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں 24گھنٹے میں پیش کرنے کے وعدے پر ہی بل کی منظوری دی تھی ۔
خورشید شاہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر کے جن گرفتار ساتھیوں کے متعلق گفتگو کر رہے تھے ان میں آصف زرداری کا منیجر غلام قادر مری اور نواب لغاری شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ زرداری کا ساتھی ہونے پر گرفتار کرنا ہے تو مجھے بھی کرلیں، میں بھی بہت کچھ بتا سکتا ہوں۔
اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ لاہور میں دھماکے ہوئے، آپریشن ردالفساد شروع ہوا، رینجرز کو اختیارات دیے گئے لیکن نیشنل ایکشن پلان پرمکمل عمل نہیں ہوا، عمل درآمد کمیٹی نہیں بنی،حکومت چاہے جتنی باتیں کرلے،باتوں سےفرق نہیں پڑتا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے مسلم ممالک کو اکٹھاکرنے کے لیے کچھ نہیں کیا،سعودی عرب کو مسلمانوں کے اختلاف ختم کرنے کے لیے آگے آنا چاہیے،پاکستان قرضوں میں دھنستا جارہا ہے،65سال کے عرصے میں سب سے زیادہ قرضہ اس سال لیا گیا،250رب ڈالر صرف سود بن جائے گا، ملک کیسے چلے گا۔
خورشید شاہ نے مزید کہا کہ عوام کے جذبات کےساتھ کھیلا گیا، حکومت نےکہابجلی فراہم کرینگے،حکومت نےخودمان لیاکہ ساڑھے چار ہزارمیگاواٹ کاشارٹ فال ہے،ترقی صرف موٹرویز یا اورنج ٹرین بنانا نہیں ہوتا بلکہ عوام کی معاشی ترقی ہوتی ہے، سندھ میں موٹر وے بنانے کے دعوے کئے گئے، دکھ سے کہنا پڑتا ہے کہ ہائی وے کو موٹر وے میں بدلا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کیاآپ چاہتےہیں بغاوتیں پیداہوں،کیالوگ پاکستان کےخلاف باتیں کریں، پاناما کا فیصلہ پردے میں ہے، اللہ کرے باہر آئے تو پتا چلے کہ کیا ہے پاناما میں۔