ڈیووس (نیوز ایجنسیز) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ آپریشن ضربِ عضب کے بہترین نتائج سامنے آرہے ہیں، چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی کو بھاگتے دہشت گردوں نے نشانہ بنایا ، دہشت گردی اور توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے کوششیں کررہے ہیں ، عالمی اقتصادی فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سے دنیا کی نصف کے قریب آبادی مستفید ہوگی، تاپی گیس منصوبے سے خطے کے ممالک قریب آئیں گے، پاکستان میں مجموعی طور پر بہتری آرہی ہے ، سرمایہ کاری بڑھی اور معاشی ترقی میں اضافہ ہورہا ہے ، افغانستان میں استحکام دیکھنا چاہتے ہیں، بھارت کے ساتھ خوشگوار تعلقات کے خواہاں ہیں۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد نواز شریف، افغان صدر اشرف غنی اور امریکی نائب صدر جوبائیڈن نے ڈیووس میں ملاقات میں اتفاق کیا ہے کہ افغانستان میں مفاہمت کیلئے 4؍ فریقی میکانزم خوش آئند ہے۔تفصیلات کے مطابق جمعرات کو یہاں عالمی اقتصا د ی فورم کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دہشتگردوں کیخلاف آپریشن ضرب عضب جاری ہے۔ دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کے بہترنتائج مل رہے ہیں۔ دہشتگردی کی کمر توڑ دی، بھا گتے دہشتگردوں نے آسان ہدف چارسدہ یونیورسٹی کو نشانہ بنایا۔ پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں بڑی قربانیاں دی ہیں۔ پاکستان میں مجموعی طور پر بہتری آرہی ہے، اقتصادی محاذ پر بھی کامیابیاں حاصل ہیں، بے روزگاری میں کمی اور محصولات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ملکی اورغیرملکی سرمایہ کاری بھی بڑھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شرح نمو میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ بے روزگاری میں بھی کمی آئی ،افراط زر میں دو فیصد پر آگیا ہے۔ چین، پاکستان میں 46ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کررہا ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ خطے کے مفاد میں ہے پاکستان درست راستے پر گامزن ہے ہمیں چیلنجز کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی بحران پر قابو پانے کی کوشش کررہے ہیں حکومت آسان شرائط پر کاروبار کے لیے قرضے بھی فراہم کررہی ہے۔ ہماری 70فیصد آبادی نوجوانوں پرمشتمل ہے۔ نوجوان ہماری معاشی ترقی کے لئے بہت اہم ہیں۔ حکومت نے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے لئے مختلف اسکیمیں شروع کی ہیں۔نوجوانوں کو آسان شرائط پر قرضے دیئے جارہے ہیں۔ اقتصادی ترقی کے لئے شرح سود میں کمی کی ہے۔ نجی شعبے میں ملازمتوں کے مواقع ہماری اولین ترجیح ہیں۔ ماضی میں صنعتوں کو قومی تحویل میں لینے کا فیصلہ درست نہیں تھا نجی شعبے کی صنعتیں واپس آرہی ہیں اقتصادی راہداری منصوبے خطے کی قسمت بدل دے گا۔ دنیا کا مستقبل اب اس خطے سے وابستہ ہے۔ 46؍ ارب ڈالر انفرا اسٹرکچر توانائی کے منصوبوں پر خرچ ہونگے۔ 2017ء تک دس ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوجائے گی ملک میں پہلی دفعہ نجکاری پالیسی متعارف کرائی ہے نجکاری کے باعث اداروں کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاپی گیس منصوبے پر کام شروع ہوگیا ہے منصوبے سے پاکستان کی گیس کی ضروریات پوری ہوں گی۔ کاسا 1000 منصوبے پر بھی پیشرفت ہوئی ہے۔ گوادر پورٹ پورے خطے کے لئے اہم ہے تاپی گیس منصوبے سے خطے کے ممالک قریب آسکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں استحکام دیکھنا چاہتے ہیں۔ بھارت کے ساتھ بھی خوشگوار تعلقات کے خواہاں ہیں پاک بھارت جامع مذاکرات پر آمادگی ظاہر کی ہے علاقائی رابطوں کو مربوط بنانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کے لئے امن ضروری ہے وزیراعظم نے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی سے فائدہ ملا ہے اور یہ ریلیف عوام تک منتقل کیا گیا ہے۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد نواز شریف، افغان صدر اشرف غنی اور امریکی نائب صدر جوبائیڈن نے ڈیووس میں ملاقات کی جس میں خطے کی صورتحال، افغان مفاہمتی عمل اور دہشت گردی کے خلاف جنگ سمیت مختلف امور پرتبادلہ خیال کیاگیا۔ ترجمان وزیراعظم کے اعلامیے کے مطابق وزیراعظم اور عالمی رہنماؤں کی ملاقات خوش گوار ماحول میں ہوئی،افغان صدر اور امریکی نائب صدر نے چارسدہ میں ہونے والے حملے کی مذمت کی اور قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔دونوں رہنماؤں نے دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خلاف پاکستانی قوم کے عزم کو خراج تحسین پیش کیا۔شرکاء نے افغانستان میں امن اور مفاہمتی عمل کا جائزہ لیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ افغانستان میں مفاہمت کیلئے 4؍ فریقی میکانزم خوش آئند ہے، 4؍ فریقی ممالک کے 2؍ اجلاسوں میں پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہیں، افغانستان میں امن اور مفاہمتی عمل توجہ مرکوز ہوگا، افغانستان میں امن خطے کے مفاد میں ہے۔