مردان( نمائندہ جنگ) مردان میں عبدالولی خان یونیورسٹی میں طالب علم کی وحشیانہ ہلاکت کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ واقعہ کے روز یونیورسٹی انتظامیہ نے توہین رسالتﷺ کی سرگرمیاں جاری رکھنے پر6 رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دیتے ہوئےجرنلزم ڈیپارٹمنٹ کے3 طلباء کو یونیورسٹی سے خارج کر دیا تھا۔اس سلسلے میں 13 اپریل کوجاری ہونے والے ایک اعلامیے کے مطابق عبدالولی خان یونیورسٹی کی 6اراکین پر مشتمل کمیٹی پروفیسر ڈاکٹر جہانزیب خلیل کی سربراہی میں بننے والی انکوائری کمیٹی جس میں پیر اسفند یار ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن ، فیاض علی شاہ کنٹرولر امتحانات، شیراز پراچہ چیئرمین جرنلزم ڈیپارٹمنٹ ، ڈاکٹر محمد ادریس اسسٹنٹ پروفیسر اور علی اکبر لیگل سیکشن کو شامل کیا گیا ہے جس کو یہ ٹاسک سونپا گیا ہے کہ یونیورسٹی کے 3طلباء عبداللہ ، مشال اور زبیر یونیورسٹی میں توہین رسالتﷺ سمیت دیگر مشکوک سرگرمیوں میں ملوث ہیں جس پر ان تینوں طلباء کو یونیورسٹی نے انکوائری کے دوران خارج کر دیا تھا اور ان کے یونیورسٹی میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی تھی ۔