رحیم یار خان میں ہیپاٹائیٹس کا مرض وبائی صورتحال اختیار کر گیا ہے، شہر کے تیس سے چالیس فیصد لوگ متاثر ہیں۔
کوئی جامع سروے نہیں ہر تیسرا شخص اس مرض میں مبتلا ہے، یومیہ تین افراد لقمہ اجل بن رہے ہیں ۔ہیپاٹائیٹس سی کا علاج سرکار کے پاس نہیں ہے۔
ضلع رحیم یار خان میں ہیپاٹائیٹس کے متعلق الارمنگ صورتحال سامنے آئی ہے اور حیرت انگیز طورپر لوگ ہیپاٹائیٹس جیسے موذی مرض کا شکار ہو رہے ہیں۔
ہیڈ آف ڈپارٹمنٹ اینڈ پروفیسر آف میڈیسن شیخ زاید میڈیکل کالج و اسپتال ڈاکٹر غلام فرید نے انکشاف کیا ہےکہ او پی ڈی میں آنے والے تیس سے چالیس فیصد لوگ اس مرض کا شکار ہیں اور ہر پانچواں شخص ہیپاٹائیٹس میں مبتلا ہے ۔
صرف شیخ زاید اسپتال میں تین سے چار لوگ ہیپاٹائیٹس سے جاں بحق ہو رہے ہیں جبکہ ایم ایس شیخ زاید اسپتال ڈاکٹر غلام ر بانی نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اسکریننگ کے دوران ضلع کی پچاس لاکھ کی آبادی میں دس فیصد لوگوں میں ہیپاٹائیٹس کا وائرس موجود ہے اور شیخ زایداسپتال میں یومیہ بیس لوگ مختلف بیماریوں میں جاں بحق ہو رہے ہیں جن میں تین سے چار ہیپاٹائیٹس کا شکار ہوتے ہیں۔
انہوں نے بتا یا کہ اسکی وجہ سرنجوں کا بے دریغ استعمال، خون کی منتقلی، حجامت کے دوران بلیڈ کا استعمال، غیر ضروری قربت و دیگر عوامل شامل ہیں جبکہ وہ ہیپاٹائیٹس بی کی ویکسین کر رہے ہیں جبکہ ہیپاٹائیٹس سی کی میڈیسن دستیاب نہیں ہے۔