واشنگٹن (رپورٹ : وسیم عباسی) پاکستان اور ٹرمپ انتظامیہ کے تحت امریکا سے تعلقات میں تعطل دور کرنے کی اسلام آباد کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کا نیو کلیئر سیکورٹی کمانڈ سسٹم امریکا جتنا ہی محفوظ ہے۔ جمعہ کو پاکستان کی اقتصادی اصلاحات پر ہیریٹیج فائونڈیشن کے تحت کلیدی خطاب میں اسحاق ڈار نے نیویارک ٹائمز میں شائع افغان انٹیلی جنس کے سابق سربراہ رحمت اللہ نبیل کے اس حو الے سے مضمون کو بکواس قرار دے کر مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کمانڈ اتھارٹی کے رکن کی حیثیت سے پاکستان کے نیو کلیئر سیفٹی میکانزم کے مضبوط اور مکمل محفوظ ہو نے کا یقین دلاتا ہوں۔ آئی اے ای اے نے بھی اس پر اپنے مکمل اطمینان کا اظہار کیا اور ملکی تاریخ میں کوئی ایک واقعہ بھی پیش نہیں آیا۔ مضمون میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن نے ڈائریکٹر جنرل اسٹریٹجک پلاننگ ڈویژن کو اپنی تنصیبات کے تحفظ کے لئے خط لکھا ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ ایٹمی توانائی کمیشن کا ایٹمی ہتھیاروں سے کوئی تعلق ہے اور نہ ہی اس حو الے سے کوئی خط لکھا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ سزائے موت پانے والے بھارتی جاسوس کل بھوشن یادو کو بین الاقوامی قوانین کے تحت قانونی معاونت فراہم کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قانون کے تحت کل بھوشن کو اپنی سزا چیلنج کرنے کے لئے کئی قانونی آپشن دستیاب ہیں۔ امریکا کے ساتھ تعلقات کے حو الے سے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ہمیں دوستوں کی طرح تعلقات میں تعطل کو دور کرنا چاہئے۔ اقتصادی اور دفاعی شعبوں میں ایک دوسرے کے قریب آنے کی ضرورت ہے کیونکہ دو نوں ممالک کے درمیان مضبوط رشتوں کی ایک تاریخ ہے اور دونوں نے دہشت گردی کے خاتمے اور خطے میں استحکام کے لئے مل کر کام کیا ہے۔ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر طے کرانے کی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خو اہش کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پڑوسی ممالک سے بہتر تعلقات کاخواہاں ہے۔ افغانستان میں امن پاکستان میں امن کی کلید ہے۔ پاکستان میں شفافیت اور اپنے اثا ثو ں کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے باہر ان کا کوئی مفاد نہیں ہے۔ پاکستان کا قانون سرمایہ کی بیرون ممالک منتقلی کی اجازت دیتا ہے۔ انہوں نے امریکی کمپنیوں پر پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے زور دیا۔ اسحاق ڈار کے مطابق پاکستان نےپہلی بار آئی ایم ایف پروگرام کامیابی سے مکمل کیا انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو 100؍ ارب ڈالرز کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔