سکھر (بیورو رپورٹ)ایس ایس پی سکھر امجد احمد شیخ نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ڈھائی ماہ قبل سکھر کے تھانہ پٹنی میں شاہد علی میتلو نے اپنے والد رجب علی میتلو کی گمشدگی کے حوالے سے رپورٹ درج کرائی تھی جس کے بعد پولیس کی ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی اور گمشدہ شخص کی تلاش کا کام شروع کیا گیا جبکہ دوسری جانب ڈاکوؤں نے مغوی رجب علی کے بیٹے شاہد علی کو ٹیلیفون کے ذریعے بتایا کہ اس کے والد کو اغوا کیا گیا ہے جب تک وہ 15لاکھ روپے ادا نہیں کریں گے ان کے والد کو چھوڑا نہیں جائے گا، جلد از جلد تاوان کا بندوبست کیا جائے، جس کی اطلاع مغوی کے بیٹے نے پولیس کو دی پولیس نے ڈاکوؤں کی جانب سے آنے والی کال کے بعد خود کو مغوی کے عزیز ظاہر کرتے ہوئے ڈاکوؤں سے لین دین کی بات کی اور ڈاکوؤں سے کہا کہ وہ اپنے عزیز رجب علی میتلو کی رہائی کے لئے انہیں 15لاکھ روپے ادا کریں گے، جس کے بعد اغوا کاروں نے مغوی کے فرضی رشتے داروں جوکہ پولیس کے افسران اور اہلکار تھے سے بات چیت پر معاملات طے کئے گئے اور اس دوران متعدد مرتبہ ڈاکوؤں نے ملاقات کی جگہ کو تبدیل کیا اور آخر کار ان کی جانب سے روہڑی کے نزدیک کچے بند کے نزدیک رقم لے کر پہنچنے کے لئے جس جگہ ڈاکوؤں نے مغوی کے عزیزوں کے روپ میں موجود پولیس کو پہنچنے کے لئے کہا وہ پولیس پارٹی نے خفیہ طور پر ناکابندی کرتے ہوئے پوزیشنیں سنبھال لیں،شام کے وقت گول ڈلھ پر چار افراد آتے ہوئے دکھائی دیئے جس پر پولیس پارٹی نے بروقت ان کا گھیراؤ کیا اور ڈاکوؤں کو ہتھیار ڈال کر خود کو پولیس کے حوالے کرنے کا کہاجس پر دو مسلح اغوا کار ڈاکو موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہوگئے جبکہ ایک ڈاکو جس کی شناخت الہیار ابڑو کے نام سے ہوئی ہے جوکہ روہڑی کے نزدیکی علاقے کا رہائشی ہے کے قبضے سے ایک ٹی ٹی پسٹل، میگزین اور گولیاں برآمد کرلیں جبکہ اس کے دو ساتھی فرار ہوگئے جن کا تعلق ضلع کشمور کے علاقے غوثپور سے بتایا جاتا ہے ، فرار ہونے والے ڈاکوؤں کی گرفتاری کے لئے پولیس پارٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔