واشنگٹن (اے پی پی) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لئے ایک پرکشش مقام بن چکا ہے، عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کی درجہ بندی منفی سے مستحکم اور پھر مستحکم سے مثبت کر دی ہے، توقع ہے کہ پاکستان 2030ءتک جی 20 ممالک میں شامل ہو جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان نے مالیاتی اور ڈیجیٹل اکانومی کے حوالے سے متاثر کن پیشرفت کی ہے۔ وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے اجلاسوں اور اس موقع پر ہونے والی ملاقاتوں کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 4 سال کے دوران پاکستان کی معیشت میں شاندار ترقی کے حوالے سے یہاں مثبت تاثرات پائے جاتے ہیں۔ 2014ءمیں پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب تھا لیکن آج توقع ہے کہ پاکستان رواں مالی سال کے دوران 5 فیصد کی شرح نمو حاصل کرلے گا۔ آئی ایم ایف اور عالمی بینک دونوں کے پاکستانی معیشت کے بارے میں خیالات ایک جیسے ہیں۔ عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں نے بھی پاکستان کی درجہ بندی میں اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کا پروگرام پہلی مرتبہ کامیابی سے مکمل کیا ہے اور مالیاتی اور میکرو ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی وجہ سے پاکستانی معیشت میں بہتری آئی ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان انفرااسٹرکچر بینک کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے جس کا سرمایہ ایک ارب ڈالر ہوگا اور یہ ترقیاتی منصوبوں میں نجی سرمایہ کاروں کی مالی معاونت کرے گا۔ آئی ایم ایف اور حکومت پاکستان کا اس میں 20، 20 فیصد حصہ ہوگا جبکہ باقی رقم انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن جیسی بین الاقوامی تنظیمیں پوری کریں گی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت جلد ہی پاکستان ڈیولپمنٹ فنڈ قائم کر رہی ہے جس کے شیئرز کی مالیت 100 ارب روپے ہوگی۔ بعد ازاں پاکستان ڈیولپمنٹ فنڈ کے شیئرز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں پیش کئے جائیں گے۔ سکوک بانڈز کی کامیابی کے بعد پاکستان ڈیولپمنٹ فنڈ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے سرمایہ کاری کا ایک اور پرکشش ذریعہ ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت نے شمسی توانائی متعارف کرانے کے لئے عالمی بینک کے ساتھ مشاورت کی ہے اور اس کی لاگت پاکستان میں بہت کم ہوگی۔