امریکا میں واشنگٹن ڈلس ایئرپورٹ سے روانہ ہونے والے طیارے نے 5 ہزار بلندی پر پہنچتے ہی ’مے ڈے‘ کی کال دے دی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بوئنگ 787-8 ڈریم لائنر کے مسافروں کو انجن کی خرابی کی وجہ سے گزشتہ ہفتے دروانِ پرواز، فضا میں خوف ناک تجربے کا سامنا کرنا پڑا۔
امریکی ایئر لائن کے بوئنگ 787-8 ڈریم لائنز نے ٹیک آف کے فوراً بعد ہی مے ڈے کا اعلان کرتے ہوئے انجن میں خرابی کی اطلاع دی، جس کے بعد طیارہ 2 گھنٹے 38 منٹ تک فضائی حدود میں رہا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق طیارے نے لینڈنگ سے قبل واشنگٹن کے شمال مغرب میں ایک ہولڈنگ پیٹرن میں چکر لگائے تاکہ واشنگٹن ڈلس ایئرپورٹ پر واپس اترنے سے پہلے ایندھن کو محفوظ طریقے سے ڈمپ کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ امریکی ایئر لائن کی پرواز واشنگٹن ڈلس سے جرمنی کے شہر میونخ جا رہی تھی۔ مے ڈے کی کال پر طیارے کے عملے نے جلد ہی ہنگامی حالت کا اعلان کیا اور محفوظ ہنگامی لینڈنگ کو یقینی بنایا۔
MAYDAY کال، ہوابازی کی اصطلاح میں ایک پریشان کُن کال کو کہا جاتا ہے جسے بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے۔
’مے ڈے‘ کال کو زیادہ تر ہوا بازی کے شعبے میں پائلٹ ایمرجنسی کی صورت میں استعمال کرتا ہے۔
امریکی ادارے فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) کے مطابق جب ریڈیو کے ذریعے بات کرتے ہوئے ڈسٹریس یعنی ایمرجنسی میں سگنل کمزور ہو جاتے ہیں، ایسے میں جب دوسروں کی بات واضح سمجھ نہ آ رہی ہو تو اس دوران ’مے ڈے‘ کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے۔
’مے ڈے‘ 1923ء میں ’انٹرنیشنل ڈسٹریس کال‘ کے طور پر شروع ہوئی تھی جسے 1948ء میں سرکاری حیثیت حاصل ہوئی۔
انگلش ڈکشنری میریم ویبسٹر کے مطابق اس زمانے میں زیادہ تر ہوائی ٹریفک برطانیہ اور فرانس کے درمیان تھی، اس لیے دونوں ملکوں کے حکام نے ہنگامی صورتحال سے مطلع کرنے کےلیے ایسا کوئی سگنل تجویز کرنے کا سوچا جسے انگریزی اور فرانسیسی بولنے والے دونوں سمجھ سکیں۔
یہی وجہ تھی کہ ’مے ڈے‘ کی اصطلاح لندن کے کوارئیڈون ایئرپورٹ پر تعینات سینئر ریڈیو افسر فریڈرک مکفورڈ نے پیش کی تھی جو فرانسیسی زبان کا لفظ ہے، جس کے معنی مدد مانگنے کے ہیں۔