دانت ہیں یا مشین، گوجرانوالہ کا ’لکڑی بابا‘25سال سے درختوں کے پتے اور لکڑیاں کھا کر زندہ ہے، محلے والے کہتے ہیں کہ بابا 25 سال میں آج تک بیمار بھی نہیں ہوا ۔
سیاہ لباس، سفید بال اور گدھا ریڑھی پر سوار 60 سالہ مقصود بٹ المعروف ’لکڑی بابا‘ گوجرانوالہ کے علاقہ وحدت کالونی کا رہائشی ہے۔
لکڑی بابا سارا دن شہر میں گدھا ریڑھی چلاتا ہے چار پیسے مل جائیں تو کچھ کھا لیتا ہے نہ ملیں تو درختوں کے پتے اور لکڑیاں کھا کر پیٹ کی آگ بجھاتا ہے۔
پیپل اور سکھ چین کے درخت کی لکڑی اس کی پسندیدہ غذا ہے لیکن بھوک لگی ہو تو خشک لکڑیاں بھی آرام سے چبا جاتا ہے۔
مشین کی طرح لکڑیاں چباتے اور پتے کھاتے دیکھ کر محلے داروں کو بھی یقین نہیں آتا کہ یہ سب ہضم کیسے ہوتا ہے، کہتے ہیں کہ لکڑی بابا کبھی بیمار بھی نہیں ہوئے ۔
لکڑی بابا کا کردار جہاں ایک عجیب داستان ہےوہیں پیسے کی غیر منصفانہ تقسیم کے باعث معاشرے کی بے حسی اور غربت کی ایک مثال بھی ہے۔