دریائے نیلم کا رخ موڑ کر تعمیر کیا گیا نیلم جہلم ہائیڈرو پاور منصوبہ دو ہزار اٹھارہ میں نو سو انہتر میگا واٹ بجلی کی پیداوار شروع کر دے گا۔
توانائی کا بحران آنے والے انتخابات میں ایک مرتبہ پھر سیاسی نعرے کی حیثیت اختیار کرتا جا رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پاکستان کے کسی حلقہ میں نہ ہوتے ہوئے بھی انتخابات پر اثر انداز ہونے کا باعث بن سکتا ہے۔
اس منصوبے پر اب تک اکیانوے فیصد کام مکمل ہو چکا ہے، اڑسٹھ کلو میٹر طویل سرنگیں مکمل ہونے کو ہیں، پاور ہاؤس بھی تیاری کے آخری مراحل میں ہے،
ہائی پاور ٹرانسمیشن لائن بھی بجلی کی سی تیزی سے بچھائی جا رہی ہیں لیکن ابھی تک آزاد کشمیر کی عوام کے مفاد کا ترجمان کوئی بھی معاہدہ عمل میں نہیں لایا جاسکا۔
ماہرین کے مطابق کشمیر کے دریاؤں سے اٹھارہ ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے جو پاکستان کی ترقی کے پہیے کو تیزی کے ساتھ گھمانے کے لئے کافی ہے۔
اس کا ایک عملی نمونہ نیلم جہلم ہائڈرو پاور منصوبہ ہے جس کی تکمیل سے پاکستان میں بجلی بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔