پشاور(نیوز رپورٹر) قومی احتساب بیوروخیبرپختونخوا (نیب) نے کم قیمت اراضی مہنگے داموں فروخت کرنے والے ملزمان کے اثاثے منجمد کرنے کے احکامات جاری کر دئیے ہیں۔نیب ترجمان کے مطابق ڈائریکٹرجنرل بریگیڈیئر (ر)فاروق ناصراعوان نے ملزمان بوستان،ملک حبیب، اعجاز حسین شاہ،مہتاب علی قریشی،آزادجموں کشمیرکے راجاسعید،عادل شوکت اورانکے دیگرساتھیوں کے اثاثے منجمدکرنے کے احکامات جاری دیے جبکہ ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے محکمہ ریونیوہری پورکے دیگرساتھیوںسمیت ملی بھگت کر کے سادہ لوح عوام کو قیمتی اراضی دکھاکرخریدارکے نام کم قیمت والی اراضی کاانتقال کردیتے تھے جبکہ بعدمیں گاڑیوں،اراضی اورنقدپیسوںکی شکل میں رشوت وصول کرنے کیلئے پلاٹ/اراضی تبدیل کردی جاتی تھی۔علاوہ ازیں 1133کنال 5مرلے کمرشل اورزرعی اراضی ضلع ہر ی پور کی مختلف جگہوںپرجبکہ 19کنال 4 مرلے راولپنڈی،اسلام آباد اوربحریہ ٹائون سمیت غوری ٹائون میں بوستان خان اورانکے20دیگرساتھیوں کے نام پررجسٹرڈ ہے،جبکہ مذکورہ کیس میں نیب نے 11شریک ملزمان جن میں راولپنڈی سے مہتاب علی قریشی،عادل شوکت الیاس،ہریپورسے بوستان خان اورملک حبیب،ٹیکسلا سے سیداعجازحسین شاہ،انٹی ٹیرارزم عدالت کے اہلکار چوہدری مسعوداحمد،جے ایس بینک ٹیکسلا کے آپریشن منیجر سیدفرحان عباس،ہریپورکے تحصیلدار سردارغلام مرتضیٰ اورپٹواری محمدعرفان کو گرفتارکیاتھا جن کیخلاف احتساب عدالت میں کیس زیرسماعت ہے۔