• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کلفٹن، بینظیر بھٹو پارک میں تعمیرکی جانے والی دیوار مسمار، پارکوں پر قبضے نہیں ہونے دینگے، میئرکراچی

کراچی (اسٹاف رپورٹر) میئر کراچی وسیم اخترنے کہا ہے کہ بے نظیر بھٹو پارک پر پلاننگ کے تحت قبضے کی سازش ہو رہی ہے، وزیر بلدیات سندھ کو پارک پر قبضے کی سازش سے آگاہ کردیا تھا، انہیں آن بورڈ لینے کے بعد تجاوزات کے خاتمے کی کارروائی کی گئی ہے، پلاننگ کے تحت پارک میں دیوار بنائی گئی، جبکہ سیلنگ کلب کے ساتھ بھی دیوار بنائی گئی تھی، جسے آج مسمار کردیا گیا ہے ۔وہ بدھ کو یہاں کلفٹن میں واقع بے نظیر بھٹو شہید پارک کے دورے کے موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتو کررہے تھے۔ میئر کراچی نے کہا کہ ہمیں ایسی اطلاعات ملی تھیں کہ پارک پر قبضہ ہو رہا ہے اور غیرقانونی دیواریں تعمیر کی جا رہی ہیں۔ پارک کے بیچ اور سڑک کے ساتھ دیوار کھڑی کردی گئی ہے، میں نے وزیر بلدیات سندھ کو بتا دیا تھا کہ پارک پر قبضہ ہو رہا ہے، جس پر انہوں نے کہا کہ قبضہ ختم کرو ہم آپ کے ساتھ ہیں، یہ پارک دسمبر میں سندھ حکومت نے ایک آرڈر کے ذریعے اپنی نگرانی میں لیا تھا، لیکن گزشتہ چار ماہ میں یہاں کوئی بھی ترقیاتی کام نہیں کرایا گیا اور آج اس پارک کا برا حال ہے۔ہم پارکوں پر قبضے نہیں ہونے دیں گے، یہ شہریوں کی امانت ہیں اور شہری ہی ان پارکوں کے مالک ہیں۔ شہید بے نظیر بھٹو پارک سے انکروچمنٹس ہٹانے پر پیپلزپارٹی کے کارکن خوش ہوں گے، بے نظیر بھٹو کے نام سے منسوب ہونے کے باعث اس پارک کو حکومت سندھ کو روشن رکھنا چاہئے تھا ،بڑے پیمانے پر سبزہ کاری کی جانی چاہئے تھی، لیکن اس پارک کی زمین پر قبضہ کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی۔ہمیںکراچی کے معاملات حل کرنے میں پریشانی کا سامنا ہے، قبرستانوں میں رشوت لے کر قبریں دی جاتی ہیں اور قبرستان میں بھی ایک مافیا سرگرم ہے۔ اختیارات کے حوالے سے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی ہے، جس کا فیصلہ آئے گا تو وزیر اعلیٰ سندھ اور سب کو پتہ چل جائے گا کہ کس کے پاس کیا اختیارات ہیں! میئر کراچی نے بے نظیر بھٹو شہید پارک کے مختلف حصوں کا معائنہ بھی کیا اور صحافیوں کو وہ جگہیں دکھائیں، جہاں سے تجاوزات کا خاتمہ کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اختیارات کے لئے ہم نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے اور اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے سے پورے ملک کے بلدیاتی اداروں کو فائدہ ہوگا۔ بلدیاتی اداروں کے حقوق کراچی کو ہی نہیں بلکہ ملک بھر کے تمام بلدیاتی اداروں کو حاصل ہوں گے۔ اندرون سندھ کے بلدیاتی اداروں کا بھی برا حال ہے اور وہاں بھی منتخب نمائندوں کو اختیارات حاصل نہیں، حکومت سندھ نے ایک پراجیکٹ ڈائریکٹر لگا کر میگا پراجیکٹ کے نام سے کراچی کے ترقیاتی کاموں پر قبضہ کر رکھا ہے۔
تازہ ترین