پاک افغان کشیدگی تیسرے روز بھی برقرار ہے ،چمن کے سرحدی دیہات سے شہریوں کی نقل مکانی جاری ہے، باب دوستی پر ہر قسم کی تجارتی سرگرمیاں اورپیدل آمد ورفت بھی معطل ہے ، مال بردارگاڑیوں ، کنٹینرز کو شہرکی جانب موڑدیا گیا، دو روز کے دوران دو فلیگ میٹنگ بھی بے نتیجہ رہیں ۔
چمن سے ملحقہ سرحدی دیہاتوں کی آبادی کو گزشتہ روز ہی محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایات جاری کردی گئی تھیں جس کے بعد بڑے پیمانے پر لوگوں کی نقل مکانی جاری ہے، متاثرین میں پی ڈی ایم اے بلوچستان کی جانب سے امدادی سامان بھی تقسیم کیا جارہا ہے۔
کلی لقمان اورکلی جہانگیرمیں مردم شماری اورملکیت پرڈیڈلاک برقرار ہے۔
پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ یہ علاقے پاکستانی حدود میں شامل ہیں، ملکیت گوگل نقشے سے بھی معلوم کی جا سکتی ہے جبکہ افغان وفد کا دعویٰ ہے کہ یہ علاقے افغانستان کی ملکیت ہیں، ان کا کنٹرول افغان حکومت کو واپس کیا جائے ۔
پاکستانی حدود میں پاک فوج اور ایف سی کے تازہ دم دستے ہر قسم کی صورتحال کنٹرول کرنے کےلیے موجود ہیں، چمن کی فضائی نگرانی بھی کی جارہی ہے ۔