مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے چمن واقعے کو بدقسمتی قرار دیا ہے۔
دفتر خارجہ میں نیوز کانفرنس کے دوران سرتاج عزیز نے کہا کہ افغان حکام کو کوئی مسئلہ تھا تو پاکستان سے رابطہ کرتے، دوسری جانب سے فائرنگ ہوئی تو اس کا بھرپور جواب دیا گیا۔
اس سے قبل عمانی وزیر یوسف بن علاوی العبداللہ نے اسلام آباد میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے ملاقات کی جس کے بعد مشترکہ نیوز کانفرنس کی گئی جس میں پاکستان اور عمان نے دو طرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ۔
عمانی وزیر یوسف بن علاوی العبداللہ کا کہنا ہے کہ ان کا ملک گوادرکے راستے مغربی چین تک خدمات فراہم کرنا چاہتا ہے۔
مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بتایا کہ کراچی اور عمان کے درمیان فیری سروس کی تجویز پر بھی کام کیا جارہا ہے،دوطرفہ تعاون کے نئے مواقع کی تلاش کیلئے کاروباری دفود کے تبادلے کئے جائیں گی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان اور عمان کے درمیان ہر ہفتے پانچ پروازیں شروع کی جارہی ہیں۔
عمانی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور عمان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے بے پناہ موقع موجود ہیں، عمان اور امریکا کے درمیان موجود آزادانہ تجارت کے معاہدے کے تحت امریکی منڈیوں تک رسائی ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی دنیا کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ امن اور اعتدال کے ساتھ ہی ممکن ہے۔