چمن میں افغان فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری سے زخمی ہونے والی لڑکی گزشتہ روز کوئٹہ کے اسپتال میں دم توڑ گئی،لڑکی کی والدہ بھی گولہ باری کے نتیجے میں شہید ہوگئی تھی۔
واضح رہے کہ 5مئی کو بھارتی ایماء پر پاکستان کے سرحدی علاقوں میں مردم شماری کاعمل سبوتاژ کرنے کی سازش کے تحت افغان فورسز کی جانب سے سرحد پار چمن کے علاقوں کلی لقمان اور کلی جہانگیر میں 10گھنٹے تک بلا اشتعال فائرنگ اورگولہ باری کی گئی۔
افغان فورسز نے بلا اشتعال فائرنگ و گولہ باری سے مردم شماری ٹیم کی سیکیورٹی پر مامورایف سی اہلکاروں اور شہری آبادی کو نشانہ بنایا ،جس کے نتیجے میں 3خواتین اور 5بچوں سمیت 10شہری اور ایک ایف سی اہلکار شہید جبکہ 4ایف سی اہلکاروں سمیت 45افرادزخمی ہوگئے تھے۔
اسی واقعے کی زخمی لڑکی جو کوئٹہ کے اسپتال میں زیر علاج تھی، زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے آج شہید ہوگئی، جس کے بعد واقعے کے شہداء کی تعداد 12 ہوگئی۔