گھارو نامہ نگار) ایس ایس پی ٹھٹھہ کی ہدایت پر اے وی سی سی کی ٹیم نے گھارو میں قائم باقر شاہ کے گٹکے کی فیکٹری پر چھاپہ مار کر بڑی مقد ار میں تیار گٹکے کی پڑیاں اور گٹکے میں استعمال ہونے والا مواد سمیت گٹکا بنانے والی مشینیں بھی قبضے میں لے لیں جسکے خلاف گھارو تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے تاہم اے وی سی سی کی ٹیم نے دوسری چھالیہ کی فیکٹری پر چھاپہ مارا تو وہاں گھارو کے ایس ایچ او پہنچ گئے اور مداخلت کرتے ہوئے اے وی سی سی کی ٹیم کے انچارج فدا حسین بھیو پر برہم ہوتے ہوئے کہا کہ میرے تھانے کی حدود میں میری اجازت کے بغیر چھاپہ کیوں مارا انکا موقف تھا کہ اے وی سی سی کی ٹیم بغیر اطلاع کے چھاپے مار کر لوگوں کو گرفتار کر کے لے جاتی ہے اور عدالتوں میں انھیں اس مسئلے کا سامنا کرنا پڑتا ہے ایس ایچ او کی مداخلت پر اے وی سی سی کی ٹیم بغیر کوئی کاروائی کے واپس لوٹ گئی اے وی سی سی کی ٹیم کے انچارج فدا حسین بھیو نے بتایا کہ کی فیکٹری میں گٹکے میں استعمال ہونے والا چورا تیار ہوتا تھا اور اسکی 150 سے زائد بوریاں موجود تھیں تاہم ایس ایچ او کی مداخلت پر انکے خلاف کوئی کاروائی نہ کر پائے دوسری جانب امتیاز شاہ نے میڈیا کو بتایا کہ انکے پاس چھالیہ فیکٹری کا لائسنس ہے اور وہ کوئی بھی غیرقانونی کام نہیں کر رہے پولیس کی بنا جواز چھاپے سے انکی سا کھ خراب ہو رہی ہے انھوں ن ے آئی جی سندھ سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔