بچھڑا بچھڑنے کا غم اٹک کی ممتاز بی بی کو اسلام آباد لے آیا، سپریم کورٹ میں فریاد لے کر پہنچی، لیکن پھر درخواست جمع کرائے بغیر ہی واپس لوٹ گئی۔
اٹک کی خاتون ممتاز بی بی نے بچھڑا ڈھونڈ کے لانے والے کیلئے ایک لاکھ روپے انعام کا اعلان بھی کیا۔
اٹک کی تحصیل جڑ سے تعلق رکھنے والی ممتاز بی بی، اپنے پالتو بچھڑے کی تلاش میں ماری ماری پھری، اخبار میں اشتہار بھی دیا، انعام کااعلان بھی کیا کہ کوئی اس کا بِچھڑا ہوا بَچھڑا ڈھونڈ لائے۔
ممتاز بی بی کہتی ہے کہ اس کا بچھڑا چوری ہوا ہے اور جس بیوپاری کے پاس ہے وہ اس سے التجا کرتی ہے کہ اس کا بچھڑا واپس لے آئے، اسے پکڑوانے کے بجائے انعام دے گی۔
ممتاز بی بی ایک بچھڑے کی تلاش میں کیوں سپریم کورٹ پہنچ گئی، اس سوال پر کہتی ہے کہ مٹھو نام کا یہ بچھڑا اسے بہت پیارا تھا، تھا تو گائے کا بچہ لیکن ہرن کی طرح چھلانگیں بھرتا تھا اور یہی ادائیں یاد کرکے وہ آج بھی روتی ہے ۔
ممتاز بی بی کا کہنا ہےکہ بچھڑے کی ماں گائے بہت اداس ہے، پریشان ہے اور اس کی آنکھوں میں آنسو ہیں، ماں کو بچہ چاہیے۔
ممتاز بی بی نے عدالتی احاطے میں سب کی توجہ تو ضرور حاصل کی، میڈیا سے بات بھی کی لیکن درخواست دینے کی کارروائی پوری کیے بغیر ہی واپس بھی چلی گئی۔