اسلام آباد( طاہر خلیل) دہشت گردی کےخلاف مشترکہ بیانیہ لانے کیلئے چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی پارلیمانی پارٹیوں سے رابطے کریں گے۔ اسلام آباد میں نمائندہ جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے میاں رضا ربانی کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے ذریعے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ بیانیہ لانا ہوگا۔ اس ضمن میں تمام پارلیمانی پارٹیوں سے رابطے کے بعد سفارشات پارلیمنٹ میں پیش کی جائیں گی، رضا ربانی کوئٹہ میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولاناعبدالغفور حیدری اورمستونگ خودکش حملے کے زخمی افراد کی عیادت کے بعد واپس اسلام آباد پہنچے، انہوں نے کہا کہ شدت پسندی اور دہشت گردی کے خلاف بیانیہ سیاسی جماعتوں اور قومی قیادت کی ذمہ داری ہے، اس کے لئے پارلیمنٹ کو سرگرم کردار ادا کرنا ہوگا۔ دہشت گردی کےخلاف جنگ ایک منظم اورجامع خارجہ پالیسی کے بغیر ممکن نہیں۔میاں رضاربانی نے کہا کہ ماضی کی غلط پالیسیوں کے تسلسل کے پیش نظر ملک میں لسانی فسادات اور فرقہ واریت میں اضافہ ہوا جس کے محرک پرویز مشرف اور دیگر کے غلط اقدامات تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے اور اس وقت یہ دہشت گردی اپنی بد ترین شکل میں ہمارے سامنے آر ہی ہے ۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے شروع کی گئی جنگ پاکستان پر پرویز مشرف نے مسلط کی اور جس کا نتیجہ مستونگ اور گوادر جیسے علاقوں کے علاوہ ملک بھر میں دہشت گردی کی بد ترین صورت میں سامنے آئی ہے ۔میاں رضاربانی نے کہا کہ فوج اور سیاسی قائدین کو دہشت گردی کے نظریات اور جنگ کے خلاف متحد ہو کر کردار ادا کرنا ہوگا اور تمام سیاسی جماعتیں اس سلسلے میں پارلیمان کے ذریعے اقدامات تجویز کریں ، انہوں نے کہا کہ اپریشن ردالفساد کی کامیابی کیلئے تمام متعلقہ اداروں کو ایک صفحہ پر آنا ہوگا ، اور ایک دوسرے پر الزامات کی بجائے قومی یکجہتی سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کی حکمت عملی وضح کرنی ہوگی ۔