چمن(نورزمان اچکزئی‘جنگ نیوز) پاک افغان سرحد چمن پر باب دوستی بدھ کو 13ویں روزبھی بند‘ تجارتی سرگرمیاں بدستورمعطل‘پاک افغان فلیگ میٹنگ کا چوتھادوربھی بے نتیجہ ختم ‘ڈیڈلاک برقرار‘آئی ایس پی آرکے مطابق دونوں فریقین نے مردم شماری تک سیز فائر برقرار رکھنے پر اتفاق رائے کیاہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی تنازع سے متعلق بدھ کوچوتھی بار فلیگ میٹنگ منعقد ہوئی ‘باب دوستی پر منعقدہ پاک افغان فلیگ میٹنگ میں پاکستانی وفد کی قیادت ڈی آئی جی ایف سی بریگیڈئیر زاہد کمانڈر ایف سی نارتھ سیکٹر بریگیڈئیر ندیم سہیل اور کمانڈنٹ ایف سی چمن اسکاوٹس کرنل محمد عثمان نے کی جبکہ افغان وفد کی قیادت کابل سے آئے ہوئے کرنل انبیاء اور کرنل امیر محمد نے کی، سیکورٹی حکام کے مطابق دو گھنٹے تک جاری رہنے والی فلیگ میٹنگ میں ڈیڈ لاک برقرار رہا اور فلیگ میٹنگ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگئی ‘حکام کے مطابق افغان وفد نے مطالبہ کیا ہے کہ کلی لقمان اور کلی جہانگیر سے پاکستانی فورسز پرانی پوزیشن پر چلی جائیں‘مذکورہ علاقے کی سرحدی حدبندی تک پاکستانی فورسز کلی لقمان اور کلی جہانگیر خالی کر دیں مگر پاکستانی وفد نے افغان حکام پر واضح کیاکہ کلی لقمان اور کلی جہانگیر میں پاکستانی فورسز اپنی سرزمین پر موجودہیں کلی لقمان اور کلی جہانگیر پہلے بھی پاکستان کا حصہ تھا اور رہے گا جبکہ گزشتہ دنوں پاک افغان جوائنٹ سروے ‘جی پی آر ایس اور جیو لوجیکل سروے میں بھی دونوں علاقے پاکستان کا حصہ ثابت ہوئے ہیں‘پاکستانی وفد نے افغان حکام سے یہ بھی کہا کہ افغانستان سرحدی دیہات میں خندق اور بند بنانے کےلئے مشترکہ لائحہ عمل اپنائےمگر افغان وفدنے انکار کرتے ہوئے کہا کہ کلی لقمان اور کلی جہانگیر سے فورس ہٹانے کے بعد ہی یہ تجویز قابل عمل ہوسکتی ہے‘طویل بحث ومباحثے کے بعد سرحدی وفود کے درمیان مذاکرات ناکام ہو گئے اور دونوں سرحدی وفود واپس اپنے اپنے علاقوں میں روانہ ہوگئے ‘حکام کے مطابق فلیگ میٹنگ میں افغان فورسز نے سرحدی مسائل کو انا کا مسئلہ بنایا ہے اس لئے باب دوستی کھولنے اور دوطرفہ تجارت کی بحالی کا فیصلہ بھی موخر کردیا گیا ہے‘ حکام نے یہ بھی بتایا کہ افغان وفد نے کہا کہ جب تک متنازع امور طے نہیں ہوتے باب دوستی اور دوطرفہ تجارت بھی معطل رہے گی تاہم دونوں وفود نے آئندہ بھی سرحدی تنازعات کےحل کےلئے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے‘دریں اثناء باب دوستی 13ویں روز بھی بند رہا ‘ہر قسم کی تجارتی سرگرمیاں بدستور معطل ہیں جبکہ پیدل آمدورفت پر بھی پابندی ہے تاہم بیمار افغان شہریوں کو ویزا پاسپورٹ پر افغانستان جانے کی اجازت برقرار ہے ۔