اسلام آباد(ایجنسیاں)پختونخواملی عوامی پارٹی (پی کے میپ)کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہاہے کہ قبائلی عوام کی مرضی کے بغیر فاٹاکو خیبرپختونخوامیں ضم نہ کیاجائے ‘میں نے آئین کی پاسداری کا حلف اٹھایا ہے کوئی مجھے آئین کا درس دینے کی کوشش نہ کرے۔ جمعرات کوقومی اسمبلی میں فاٹااصلاحات پر اظہارخیال کرتے ہوئے محموداچکزئی کا کہناتھاکہ جب ڈیورنڈ لائن موجود نہیں تھی تب بھی خیبر ایجنسی کا وجود تھا، پاکستان بنا تو ایف سی آر لاگو کیا گیا، ایف سی آر بلوچستان اور کچھ دیگر علاقوں کے لئے لایا گیا تھا، 1947 سے پہلے ایف سی آر فاٹا پر لاگو نہیں تھا‘ انہوں نے کہا کہ آئین کے صرف 4 آرٹیکلز کا اطلاق فاٹا پر ہوتا ہے، آپ 280 آرٹیکل ان کے گلے میں ڈال رہے ہیں، فاٹا کے عوام کی مرضی کے بغیر کچھ کیا گیا تو زیادتی ہو گی‘ انگریز اور افغان حکومت میں طے پایا تھا کہ طورخم سے جمرود تک کا علاقہ دونوں ممالک کا حصہ نہیں ہو گا، علاقے میں دونوں اطراف سے کوئی مداخلت ہوئی تو بین الاقوامی اثرات مرتب ہوں گے۔