• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹ کمیٹی برائے دفاع،لورالائی کینٹ کے32مکینوں کی بیدخلی کےفیصلے پرنظرثانی کی سفارش

اسلام آباد (نمائندہ جنگ)سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہونیوالے اجلاس میں لورالائی کنٹونمنٹ بورڈ کے رسالہ لائن کے 32مکینوں کی بے دخلی کے فیصلے پر نظر ثانی کی سفارش کی گئی۔ اسٹیشن کمانڈر نے بتایا کہ کُل 258کوارٹرز کو تجاوزات کے ذریعے 371میں تبدیل کیا گیا۔ قومی سلامتی کے اداروں کی خفیہ رپورٹوں سے پتہ چلا ہے کہ رسالہ لائن کوارٹرز کے کچھ رہائشی منشیات فروشی میں ملوث ہیں اور دہشتگردوں کے سہولت کار بھی ان کوارٹرز میں غیرقانونی  رہائش پذیر ہیں۔ ایف سی کے صوبیدار کے پانچ سالہ بچے کو جنسی تشدد کے بعد قتل کردیا گیا۔غیر قانونی سرگرمیوں میں ملو ث 32افراد کو بے دخل کیا گیا ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ میں نے خود ممبران کمیٹی کے ہمراہ احتجاجی کیمپ کا دورہ کیا،مطالبات جائز تھے۔ جہاں ملک دشمنوں، حساس اداروں کے ملازمین کو شہید کرنے اور سرکاری وغیر سرکاری جگہوں پر دھماکے کرنے والوں کو معاف کیا جارہا ہے رسالہ کیمپ کے مکینوں کی غلطیاں بھی معاف کی جائیں۔کمیٹی نے اسٹیشن کمانڈر لورالائی ، کنٹونمنٹ بورڈ اور وزارت دفاع سے بے دخلیوں کے فیصلے پر نظر ثانی کی سفارش کی۔سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ ہمارا اعتراض یہ ہے کہ کنٹونمنٹ بورڈ کے پاس کسی رہائشی کو بے دخل کرنے کا اختیار نہیں۔ رہائش گاہوں سے بے دخلی صرف اسرائیل اور پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ایف سی آر کے تحت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ رہائشیوں کا چال چلن درست نہ تھا،سوال پیدا ہوتا ہے کہ چال چلن کے بارے میں کیا طریقہ کار اختیار کیا گیا؟انہوں نے کہا کہ اس عمل سے فوج کے ادارے کی بدنامی ہوگی، بلوچ  شہریوں اور ریاست کے درمیان فاصلے خطرناک حد تک بڑھ جائیں گے۔51مسخ شدہ لاشیں ملیں لواحقین نے قانونی نظام اور ریاست پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ایف آئی آرز درج نہیں کروائیں۔ یہ خطرناک بھونچال کی نشاندہی ہے۔ سیکرٹری وزارت دفاع نے کہا کہ فوجی حکام کو ان کے فیصلے پر نظر ثانی کے لیے خط لکھے گئے جسے کمیٹی نے سراہا۔ رسالہ کیمپ کی متاثرہ خاتون نے کہا کہ 60سال کے رہائشیوں کے گھر مسمار کرکے بے دخل کردیا گیاہے ۔ بچے کو جس نے قتل کیا بُرا کیا اب تک اس کے ملزم پکڑے نہیں گئے۔فرحت اللہ بابرنےنیشنل کمانڈ اتھارٹی کے حوالے سے تفویض کردہ ضابطوں کی قانون سازی پر گزشتہ 5ماہ سے پوچھے گئے سوال کا معاملہ اٹھایاجبکہ تھری اور فور سٹار ریٹائرڈ فوجی افسران کو الاٹ کی گئی زرعی زمینوں کی تفصیل بھی دریافت کی۔جس پر سیکرٹری دفاع نے کہا کہ تفصیلات حاصل کرکے کمیٹی کو آگا ہ کریں گے۔ سینیٹرسلیم مانڈوی والا نے تجویز دی کہ سینٹ قائمہ کمیٹی خزانہ میں افواج پاکستان کا بجٹ زیر بحث لایا جائے۔ وزارت دفاع کے سیکرٹری اور حکام کی موجودگی میں افواج پاکستان کے بجٹ پر کی جانے والی تنقید کا اثر زائل کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر مشاہد حسین سید نے اس تجویز کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس عمل سے قوم کو مثبت پیغام جائے گا۔
تازہ ترین