کراچی(رپورٹ/آغاخالد)کراچی بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے شہر میں ہائی رائز بلڈنگز کی تعمیر پر پابندی کیخلاف سندھ حکومت نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے کیونکہ حکومت کا کہنا ہے کہ ہائی رائز بلڈنگز پر پابندی سے شہر میں کچی آبادیوں میں تیزی سے اضافہ ہوگا بیروزگاری بڑھے گی اور اس سے امن و امان کے مسائل پیدا ہونگے ۔ واضح رہے کہ ڈی جی کراچی بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی آغا مقصود کی جانب سے دو روز قبل ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا جس میں سپریم کورٹ کے احکامات کی پیروی کرتے ہوئے شہر میں ہائی رائز بلڈنگز کے قیام پر پابندی عائد کردی گئی تھی جبکہ اس نوٹیفکیشن کے اجراء پر سب سے زیادہ اعتراض آباد کو تھا جو بلڈرز کی سب سے بڑی تنظیم ہے اور اسکی جانب سے اس فیصلے کیخلاف عدالت سے رجوع کرنے کا بھی عندیہ دیا گیاتھا جبکہ ڈی جی ایس بی سی اے کا کہنا ہےکہ سپریم کورٹ کےحال ہی میں ریٹائر ڈ ہونے والے جج امیر ہانی مسلم کی قیادت میں ڈبل بینچ نے فیصلہ دیتے ہوئے کراچی میں بلند و بالا عمارتوں کی تعمیر پر پابندی عائد کردی تھی تاہم اس ٖفیصلے پر حکومت کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا تھا جبکہ انہوں نے ڈی جی کا چارج لینے کے بعدسپریم کورٹ کے فیصلے کی کاپی طلب کرکےاسکی روشنی میں نوٹیفکیشن جاری کیا ہے اور جب تک سپریم کورٹ اپنے فیصلے پر نظر ثانی نہیں کرتا یا فیصلے میں کوئی رعایت نہیں دیتا بلند و بالا عمارتوں کی تعمیر پر پابندی برقرار رہے گی۔ انہوں نے جنگ کے ایک سوال پر کہا کہ اس سلسلے میں سندھ حکومت کی جانب سے متعدد آراءکا جائزہ لیا جارہا ہے اور انکی جانب سے سپریم کورٹ میں نظر ثانی اپیل بھی دائر کی گئی ہے اور اس سلسلے میں بدھ یا جمعرات کو ایک اہم اجلاس ہوگا جس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے نتاظر میں شہر میں پیدا ہونے والے مسائل کا جائزہ لیکر حتمی فیصلہ کیا جائیگا تاہم انہوں نے ایک ضمنی سوال پر کہا کہ سپریم کورٹ کو نظر ثانی اپیل میں ان تمام مسائل سے اگاہ کیا جائیگا جو شہر میں بلند و بالا عمارتوں کے قیام پر پابندی سے پیدا ہوسکتے ہیں تاہم حتمی فیصلہ سپریم کورٹ ہی کریگی یہ بھی یاد رہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے دیگر شہری محکموں کے تعاون سے ایک اہم رپورٹ تیار کی گئی ہے جس میں بعض ایسے علاقوں میں بلند و بالاعمارتوں کی تعمیر کی اجازت کے لئے سپریم کورٹ سے درخواست کی جائیگی جن میں ایسا انفرا اسٹرکچر موجود ہے جو بلند و بالا عمارتوں کے قیام سے متاثر نہیں ہوگا جبکہ شہر بھر میں اندھا دھند بلند و بالا عمارتوں کے قیام کی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے بھی مخالفت کی گئی ہے۔