سکھر (بیورو رپورٹ)کمشنر سکھر ڈویژن محمد عبا س بلوچ نے پولیو کے خاتمے کے لیے ٹاسک فورس کے اجلاس کے دوران محکمہ صحت اور متعلقہ دیگر اداروں اور محکموں کے افسران اور نمائندوں کوہدایت کی کہ پولیو مہم کے دوران بچوں کو اس موذی مرض سے بچانے کے لیے سب کو مل کر کام کرنا پڑیگا پولیو مہم کے دوران کوتاہیاں نہ دہرائی جائیں جبکہ بریفنگ بورڈ پر درست معلومات رکھی جائیں تا کہ کسی بھی ضلع کی کارکردگی متاثر نہ ہو ۔ اجلاس میں سکھر اور گھوٹکی کے ڈپٹی کمشنر ز اور خیرپور کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سمیت مختلف متعلقہ اداروں اور محکموں کے افسران نے شرکت کی ۔ اجلاس میں خسرہ کے سلسلے میں بریفنگ کے دوران بتایا گیاکہ سکھر ڈویژن میں مئی میں151خسرے کے کیس رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سب سے زیادہ تعداد خیرپور ضلع کے 69کیس ہیں ، خیرپور کی16یونین کونسل میں 24ماہ تک کے بچوں کی ویکسین کی مہم جاری ہے جبکہ 73فیصد خسرے کے کیسز 24ماہ کی عمر سے زائد عمرکے بچوں میں رپورٹ ہوئے ہیں جس پر کمشنر سکھر نے ہدایت کی کہ عمر کی حد پر نظر ثانی کرتے ہوئے تمام یونین کونسلوں میں خسرے سے بچاؤ کی ویکسینیشن کی جائے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ جنوری سے مئی تک (19ہفتوں)میں سکھر ڈویژن میں 435خسرے کے کیس رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سے 122بچے 48ماہ کی عمر سے زائد جبکہ 128بچے 24سے47ماہ کی عمر کے ہیں ، اسی طرح 12سے23ماہ کے عمر کے 49بچے اور 11ماہ تک کی عمر کے 46کیسز رپورٹ ہوئے ہیں ۔ کمشنر سکھر نے پی پی ایچ آئی اور ای پی آ ئی کے افسران کو ہدایت کی کہ متعلقہ ڈپٹی کمشنرز سے رابطہ کرکے متاثرہ یوسیز اور خسرے سے بچاؤ کی ویکسین کی جائیں تا کہ روٹین امیونائیزیشن سمیت دیگر حفاظتی ٹیکوں کو بھی یقینی بنایا جائے۔ کمشنر سکھر ڈویژن محمد عبا س بلوچ نے کہا کہ پولیو مہم دوران بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ایل ایچ ویز اور ویکسینیٹرز کو انعام اور سرٹیفکیٹ دیے جائیں جبکہ خامیوں کو دور کیا جائے۔