لاہور (نمائندہ خصوصی، نیوز رپورٹر )امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ جے آئی ٹی کو دھمکیاں دینے والے اڈیالہ جیل جانے کی تیاری کریں ۔ جب تک پاناما تحقیقات مکمل نہیں ہو جاتیں ، وزیراعظم کو اختیارات کے استعمال سے روکا جائے ۔ جنرل باجوہ نے کشمیریوں کی حمایت جاری رکھنے کا دو ٹوک اعلان کر کے قوم کے جذبات کی ترجمانی کی ہے ۔ مودی اپنی حماقتوں سے باز نہ آیا تو ایسا سبق سکھائیں گے کہ اس کی نسلیں یاد رکھیں گی ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے ماڈل ٹاؤن لاہور میں ملک شاہد اسلم کی طرف سے اپنے اعزاز میں دیے گئے افطار ڈنر کے شرکا ءسے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ ا فطار ڈنر سے لیاقت بلوچ اور جماعت اسلامی لاہور کے امیر ذکر اللہ مجاہد نے بھی خطاب کیا۔ سراج الحق نے کہاکہ قوم حکمرانوں کا بے لاگ احتساب چاہتی ہے اور احتساب کے معاملہ میں کسی رکاوٹ کو برداشت نہیں کرے گی ۔ انہوں نے کہاکہ حکمران جان بوجھ کر جے آئی ٹی کو متنازعہ بناناچاہتے ہیں تاکہ جے آئی ٹی کی تحقیقات اور سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم نہ کرنے کا جواز پیدا کیا جاسکے ۔ انہوں نے کہاکہ جے آئی ٹی پر دباؤ ڈال کر اپنی مرضی کا فیصلہ لینے کی کوئی حکومتی کوشش کامیاب نہیں ہوگی ۔انہوں نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ جے آئی ٹی ممبران کی سکیورٹی کو فول پروف بنانے کیلئے اگر ضروری ہوتو فوجی کمانڈوز کی خدمات حاصل کی جائیں ۔سراج الحق نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی طرف سے کشمیریوں کی حمایت کے بیان کو سراہتے ہوئے کہاکہ جنرل باجوہ نے قوم کی امنگوں کی ترجمانی کی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر مودی اپنے دوست کو بچانے کے لیے بارڈر گرم کرنے کی حماقت سے باز نہ آیا تو اسے عبرتناک انجام کا سامنا کرنا پڑے گا اور اس کی آنے والی نسلیں بھی اس کو یاد رکھیں گی ۔ سراج الحق نے جمشید دستی کی فوری رہائی کا بھی مطالبہ کیا ۔