سکھر (بیورو رپورٹ) عیدالفطرکے نزدیک آتے ہی اہم تجارتی و رہائشی علاقوں میں پیشہ ور بھکاریوں نے ڈیرے ڈال لئے۔ خواتین کا راستہ روک کر خیرات، زکواة، فطرہ و دیگر عطیات دینے کیلئے ہاتھ جوڑ کر استدعا کرنے لگے، خریداری کے لئے مارکیٹوں میں آنیوالے افراد بالخصوص خواتین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ہر سال کی طرح امسال بھی عیدالفطر کی آمد قریب آتے ہی زکواة، فطرہ اور صدقے کے حصول کیلئے پیشہ ور بھکاریوں کی بڑی تعداد متحرک ہوگئی ہے۔ سکھر کے اہم کاروباری علاقوں گھنٹہ گھر چوک، شہید گنج، صرافہ بازار، شاہی بازار، اناج بازار، غریب آباد، نیم کی چاڑی، مشن روڈ، لیاقت چوک، نمک بازار، باغ حیات علی شاہ سمیت رہائشی علاقوں پرانا سکھر، شالیمار روڈ، ریجنٹ سنیما، لوکل بورڈ، والس روڈ، کوئنس روڈ، جناح چوک، ڈھک روڈ، میانی روڈ و دیگر میں پیشہ ور بھکاری ٹولیوں کی شکل میں گھوم رہے ہیں۔ بھکاریوں کی جانب سے گھروں کے دروازے بجاکر صدقہ، خیرات دینے کی درخواست کی جارہی ہیں، مرد و خواتین کی ٹولیوں کی شکل میں گھومنے والے پیشہ ور بھکاریوں نے اہم رہائشی علاقوں میں صاحب استطاعت افراد کے گھروں کے باہر بھی ڈیرے ڈال رکھے ہیں اور صبح سے لیکر رات گئے تک لوگوں کے دروازوں پر دستک کرکے خیرات مانگ رہے ہیں جبکہ پیشہ ور بھکاریوں کی بڑی تعداد نے تجارتی مراکز کا بھی رخ کیا ہوا ہے، تجارتی مراکز میں صدقات و خیرات مانگنے کے لئے پیشہ ور بھکاریوں کی جانب سے نت نئے انداز اختیار کرکے خریداری کے لئے آنیوالی خواتین کو تنگ کیا جارہا ہے جس کے باعث خواتین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ شہری و سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی عدم توجہی کے سبب بھیک مانگنا باقاعدہ ایک پیشہ بن گیا ہے، عید الفطر کی آمد نزدیک آتے ہی نہ جانے ہر سال کہاں سے اتنے پیشہ ور بھکاری آجاتے ہیں، جس گلی، محلے، شاہراہ و تجارتی مرکز میں دیکھو بھکاریوں کا ہجوم نظر آرہا ہے، گھروں، دکانوں اور دفاتر میں پیشہ ور بھکاریوں کی یلغار ہے، انہوں نے کہاکہ گداگری کو پیشہ بنانے والوں کی جانب سے بچوں کو استعمال کیا جارہا ہے اور انہیں میلے کپڑے پہناکر اہم کاروباری مراکز میں آنیوالے افراد سے بھیک مانگ کر لانے کو کہا جارہا ہے، پیشہ ور بھکاریوں کی جانب سے باقاعدہ نیٹ ورک کے ذریعے کام کیا جارہا ہے اور ان لوگوں نے مختلف علاقوں میں حدیں بنالی ہیں جہاں پر وہ کسی دوسرے گداگر کو آنے بھی نہیں دیتے ہیں، ہر سال پیشہ ور بھکاری اہم رہائشی و تجارتی علاقوں میں پہنچ کر حقداروں کا حق مارتے ہیں، مگر انتظامیہ ان کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی جو کہ قابل افسوس بات ہے۔ انہوں نے کمشنر سکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ و دیگر بالا حکام سے اپیل کی کہ پیشہ ور بھکاریوں کی بہتات کا نوٹس لیکر ایسے پیشہ ور بھکاریوں کو روکنے کے لئے اقدامات کیے جائیں اور ان کیخلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ حقداروں کو ان کا حق مل سکے اور خریداری کے لئے آنیوالے افراد بالخصوص خواتین کو مشکلات سے بچایا جاسکے۔